یمن میں القاعدہ کے ٹھکانوں پر مسلسل حملے،آٹھ شدت پسندوں سمیت 16ہلاک

زمینی کارروائی کے لیے فوجیوں کو بھی اتارا گیا، شدت پسندوں کے ساتھ تقریبا نصف گھنٹے تک لڑائی جاری رہی

ہفتہ 4 مارچ 2017 11:50

یمن میں القاعدہ کے ٹھکانوں پر مسلسل حملے،آٹھ شدت پسندوں سمیت 16ہلاک
صنعائ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مارچ2017ء) یمن میں جنوبی علاقوں میں القاعدہ تنظیم کے مشتبہ ٹھکانوں پر ہیلی کاپٹروں اور ڈرون طیاروں کے ذریعے نئے حملے کیے گئے جس کے نتیجے یں آٹھ شدت پسندوں سمیت 16خواتین وبچے ہلاک ہوگئے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عینی شاہدین نے بتایاکہ زمینی کارروائی کے لیے فوجیوں کو بھی اتارا گیا۔

اس دوران دوران مبینہ امریکی طیاروں نے شبوہ صوبے کے علاقے الصعید میں فوجیوں کو پھیلا دیا جس کے بعد ان کی القاعدہ تنظیم کے شدت پسندوں کے ساتھ تقریبا نصف گھنٹے تک لڑائی جاری رہی۔کارروائی میں علاقے میں القاعدہ کے ایک کمانڈر سعد عاطف کے گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا۔اس سے قبل بھی امریکی افواج نے یمن میں القاعدہ کے خلاف کاری ضربوں کا سلسلہ جاری رکھا تھا۔

(جاری ہے)

اس دوران تین صوبوں اًبین ، البیضاء اور شِبوہ میں مسلح عناصر ، سازوسامان اور انفرا اسٹرکچر کو نشانہ بنانے کے لیے 200 سے زیادہ حملے کیے گئے۔ یہ عسکری آپریشن یمنی حکومت اور صدر عبدربہ منصور ہادی کے ساتھ مکمل کوآرڈی نیشن کے ساتھ عمل میں آیا۔توقع ہے کہ ان کارروائیوں سے القاعدہ تنظیم کی بیرون ممالک میں حملوں کے لیے کوآرڈی نیشن کی صلاحیت کو شدید دھچکا پہنچے گا۔واضح رہے کہ القاعدہ تنظیم یمن میں حکومت کے کنٹرول سے باہر علاقوں میں رہ کر دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درامد کرتی رہی ہے۔یمن میں القاعدہ تنظیم کی کمر توڑ دینے اور اسے ناکارہ بنانے کے لیے امریکی افواج یمنی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرتی رہے گی۔

متعلقہ عنوان :