چار ممالک میں قحط لاکھوں بچوں کی جان لے سکتا ہے، یونیسیف

ہفتہ 4 مارچ 2017 09:51

چار ممالک میں قحط لاکھوں بچوں کی جان لے سکتا ہے، یونیسیف
اقوام متحدہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 مارچ2017ء) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال نے خبردار کیا ہے کہ چار ممالک نائجیریا، صومالیہ، جنوبی سوڈان اور یمن میں قریب 1.4 ملین بچے قحط کی وجہ سے ہلاک ہو سکتے ہیں۔ عالمی ادارہ جنوبی سوڈان میں قحط کا اعلان کر چکا ہے۔اقوام متحدہ کے اس ادارے کی جانب سے پیر 20 فروری کو بتایا گیا ہے کہ یمن میں 4 لاکھ 62 ہزار بچے خوراک کی شدید کمی سے دوچار ہیں، جب کہ شمال مشرقی نائجیریا میں بھی قریب ساڑھے 4لاکھ بچے بھوک سے متاثرہ ہیں۔

قحط سے متعلق تنبیہ کے نظام Fews کے مطابق نائجیریا کی ریاست بورنو میں گزشتہ برس سے قحط جاری ہے، جب کہ امدادی اداروں کی ان متاثرہ بچوں تک عدم رسائی سے صورت حال مزید گمبھیر ہو سکتی ہے۔یونیسیف کے ڈائریکٹر انتھونی لیک نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں فوری اقدامات کریں، تاکہ ’بہت سی زندگیوں کو بچایا جا سکے‘۔

(جاری ہے)

عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ صومالیہ میں خشک سالی کی وجہ سے 1لاکھ 85 ہزار بچے قحط کے دہلیز پر ہیں، اگر صورت حال تبدیل نہ ہوئی تو اگلے چند ماہ میں یہ تعداد 2 لاکھ 70 ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ صومالیہ میں امدادی سرگرمیوں کو وسعت دی جا رہی ہے، کیوں کہ اس ملک میں 6.2چھ اعشاریہ دو ملین یعنی مجموعی آبادی کا قریب نصف فوری امداد کا منتظر ہے۔اقوام متحدہ کے مطابق جنوبی سوڈان میں قریب 1 لاکھ افراد بھوک سے ہلاک ہو سکتے ہیں۔ جنوبی سوڈان کے متعدد علاقوں میں قحط کی صورت حال کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ ورلڈ فوڈ پروگرام WFP کی جانب سے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ جنوبی سوڈان میں بھوک کی صورت حال تباہ کن رنگ اختیار کرتی جا رہی ہے، جہاں گزشتہ تین برس سے جاری خانہ جنگی کی وجہ سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں۔

عالمی ادارے کے مطابق جنوبی سوڈان میں جاری لڑائی کی وجہ سے امدادی ادارے مختلف مقامات تک رسائی میں ناکام ہیں اور اس تناظر میں لاکھوں افراد کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔

متعلقہ عنوان :