فساد اور خوف کا دور اختتام کو پہنچ چکا ،ْ کرم تنگی ڈیم کی بنیاد نئے دور کا آغاز ہے ،ْ وزیر اعظم نواز شریف

امن کیلئے دی گئی قربانیاں رنگ لائی ہیں ،ْ بے یقینی ختم اور نیا عہد شروع ہورہاہے ،ْ خطے اور پاکستان کو فتنے سے نجات مل گئی ہے ترقیاتی منصوبوں سے آئندہ نسلیں فائدہ اٹھائیں گی ،ْپاکستان کے مفاد کا معاملہ ہو تو ہم سب کو اپنے اپنے دائروں سے نکل ایک دوسرے کا ہاتھ تھامنا چاہیے ،ْدہشت گردی کے بعد پاکستان کی معاشی اورعوامی خوشحالی کیلئے بھی متحد ہونا ہوگا ،ْ فاٹا کو پاکستان کے قومی اور آئینی دھارے میں شامل کرنے کا آغاز اور ایف سی آر کا خاتمہ کیا جارہا ہے ،ْتقریب سے خطاب

جمعہ 3 مارچ 2017 19:45

شمالی وزیرستان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مارچ2017ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ فساد اور خوف کا دور اختتام کو پہنچ چکا ہے ،ْ کرم تنگی ڈیم کی بنیاد نئے دور کا آغاز ہے ،ْ امن کیلئے دی گئی قربانیاں رنگ لائی ہیں ،ْ بے یقینی ختم اور نیا عہد شروع ہورہاہے ،ْ خطے اور پاکستان کو فتنے سے نجات مل گئی ہے ،ْ ترقیاتی منصوبوں سے آئندہ نسلیں فائدہ اٹھائیں گی ،ْپاکستان کے مفاد کا معاملہ ہو تو ہم سب کو اپنے اپنے دائروں سے نکل ایک دوسرے کا ہاتھ تھامنا چاہیے ،ْدہشت گردی کے بعد پاکستان کی معاشی اورعوامی خوشحالی کیلئے بھی متحد ہونا ہوگا ،ْ فاٹا کو پاکستان کے قومی اور آئینی دھارے میں شامل کرنے کا آغاز اور ایف سی آر کا خاتمہ کیا جارہا ہے۔

جمعہ کو سنگ بنیاد رکھنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ آج مجھے یہاں آ کر بہت خوشی ہے کہ ایک بہت نیک منصوبے کا آغاز ہورہا ہے ،ْڈیم کی بنیاد سے ثابت ہوتا ہے کہ خوف کا دور اختتام کو پہنچا اور ایک نیا عہد شروع ہورہا ہے ،ْ فاٹا سے بے یقینی ختم ہورہی ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نواز شریف نے کہاکہ یہ تبدیلی اچانک نہیں ہوئی ،ْتاریک رات کو روشن دن میں بدلنا آسان نہیں ہوتا ،ْشمالی وزیرستان کے لوگوں سے بڑی قربانیاں دی ہیں۔

فاٹا میں ترقیاتی منصوبے کو ایک نئے دور کی نوید قرار دیتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ جہاں زندگی سانس لینے کو ترس گئی تھی وہاں آج زندہ رہنے کی خواہش جنم لے رہی ہے اور مایوسی کے اندھیروں کی جگہ امید کے چراغ روشن ہوگئے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ فاٹا میں امن بحال کرنے کے دوران بے شمار لوگوں کی جان گئی ،ْ ہزاروں کو نقل مکانی کا عذاب بھگتنا پڑا، اور پاک فوج اور پولیس کے بہادر جوانوں نے جام شہادت قبول کیا۔

وزیراعظم نے کہاکہ یہ سب اسی وقت ممکن ہوسکا جب تمام قوم متفق ہوئی ،ْتمام سیاسی جماعتیں اور صوبائی حکومتوں نے متحد ہوکر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنا حصہ ڈالا۔ن کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مفاد کا معاملہ ہو تو ہم سب کو اپنے اپنے دائروں سے نکل ایک دوسرے کا ہاتھ تھامنا چاہیے۔نواز شریف کے مطابق دہشت گردی کے بعد پاکستان کی معاشی اورعوامی خوشحالی کیلئے بھی متحد ہونا ہوگا۔

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک خوشحالی کا منصوبہ ہے، یہ طویل مدتی منصوبہ مکمل ہوگا تو پتہ نہیں کون اقتدار میں ہوگا تاہم تاریخ یاد رکھے گی کس کس نے کس مرحلے پر کیا کردار ادا کیا۔انہوں نے سیاسی جماعتوں کو محاذ آرائی کی منفی سیاست سے باہر نکنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ فاٹا کی ترقی اہم ہے جس کیلئے یہاں اصلاحات کا آغاز کردیا گیا ہے ،ْلہذا تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔

فاٹا میں ترقیاتی منصوبوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ یہاں یونیورسٹی اور تعلیمی ادارے بنیں گے ،ْانفرااسٹرکچر بہتر ہوگا تب ہی معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو روزگار میسر آئیگا۔وزیراعظم نے کہاکہ فاٹا کو پاکستان کے قومی اور آئینی دھارے میں شامل کرنے کا آغاز اور ایف سی آر کا خاتمہ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پختون بھائیوں کو اپنے زور بازو سے معیشت کو مضبوط بنانا ہوگا ،ْایسا سماج اور معیشت تشکیل دینی ہوگی جس کی مہک دنیا بھر میں پھیل جائے۔کرم تنگی ڈیم کو قومی تعمیرو ترقی کا ایک سنگ میل قرار دیتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ڈیم کی تکمیل سے نہ صرف زرعی ترقی ممکن ہوگی بلکہ سستی بجلی بھی پیدا کی جا سکے گی۔انہوںنے کہاکہ ڈیم کے پہلے فیز کے لیے 81 ملین ڈالر یو ایس ایڈ سے حاصل ہوئے ہیں ،ْ16 بلین روپے حکومت پاکستان فراہم کررہی ہے، اس منصوبے پر کل 23 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔

پاکستان میں زرعی ترقی کے لیے آبی وسائل کی افادیت پر زور دیتے ہوئے انہوںنے کہاکہ ملک میں آبی وسائل کیلئے مرکزی منصوبوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ چھوٹے دریاؤں پر بھی منصوبے تیار کیے جارہے تاکہ دوردراز علاقوں میں بھی جہاں مرکزی منصوبوں سے پانی دستیاب نہیں وہاں کے افراد اپنی آپنی ضروریات پوری کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ فاٹا میں یونیورسٹی اور تعلیمی ادارے بنیں گے ۔