امیرجماعت اسلامی کا وفاقی کابینہ کی طرف سے فاٹا کو خیبر پختونخوامیں ضم کرنے کے فیصلے کاخیرمقدم

فاٹا کے مسئلہ کو مزید پانچ سال تک بلا جواز لٹکائے رکھنے کی بجائے حکومت 2018سے قبل اسے خیبر پختونخوا میں شامل کرے ایف سی آر کے ظالمانہ نظام کا بتدریج خاتمہ قبائلی عوام کی تاریخی فتح ہے، خیبر پختونخواہ حکومت فاٹا کو صوبے میں ضم کرنے کیلئے بلاتاخیر ضروری بندوبست کرے، سینیٹر سراج الحق کا فاٹا کو اصولی طور پر خیبر پختونخوا کا حصہ بنانے کے فیصلے پر اپنے ردعمل کا اظہار

جمعرات 2 مارچ 2017 22:54

امیرجماعت اسلامی کا وفاقی کابینہ کی طرف سے فاٹا کو خیبر پختونخوامیں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 مارچ2017ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے وفاقی کابینہ کی طرف سے فاٹا کو اصولی طور پر خیبر پختونخوا کا حصہ بنانے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے فاٹا کے عوام کو مبارک باد دی اور کہا کہ فاٹا کے مسئلہ کو مزید پانچ سال تک بلا جواز لٹکائے رکھنے کی بجائے حکومت 2018سے قبل اسے خیبر پختونخواہ میں شامل کرے ،ایف سی آر کے ظالمانہ نظام کا بتدریج خاتمہ قبائلی عوام کی تاریخی فتح ہے خیبر پختونخوا حکومت فاٹا کو صوبے میں ضم کرنے کیلئے بلاتاخیر ضروری بندوبست کرے۔

جمعرات کو وفاقی کابینہ کی طرف سے فاٹا کو اصولی طور پر خیبر پختونخوا کا حصہ بنانے کے فیصلے پر اپنے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سرتاج عزیز کی سربراہی میں چھ رکنی کمیٹی نے قبائلی زعمائ ،سیاسی قائدین اور عوامی نمائندوں سے طویل ملاقاتوں اور مشاورت کے بعد اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ قبائلی عوام بلا کسی تاخیر کے خیبر پختونخواہ میں شامل ہونا اور ایف سی آر سے آزادی حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن وفاقی کابینہ نے دوٹوک اور واضح موقف اختیار کرنے کی بجائے اسے مزید پانچ سال تک لٹکا دیاحالانکہ اس کا فیصلہ 2018کے انتخابات سے قبل ہوجانا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ہے کہ فاٹا عوام نے ایف سی آر کے ظالمانہ اور سیاہ قانون کے خلاف 70سال سے زائد عرصہ تک طویل ترین جدوجہد کی ہے۔جماعت اسلامی کے قبائلی راہنما?ں نے اس جدوجہد میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کی ہیں ،ایف سی آر کے فرسودہ نظام نے 27ہزار کلومیٹر کے علاقہ کو ایک کروڑ سے زائد قبائلی عوام کیلئے جیل میں بدل دیا ہے اور ان کے بنیادی انسانی حقوق پامال ہیں ،قبائل کے مظلوم عوام کی آواز سننے والا کوئی نہیں ،مفاد پرست ٹولے نے اپنے ذاتی مفادات کیلئے 70سال تک اس ظالمانہ نظام کو تحفظ دیا اور عوام کی آزادی سلب کئے رکھی لیکن نئی نسل کسی قیمت پر بھی یہ نظام برداشت کرنے کو تیار نہیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سرتاج عزیز کمیٹی نے فاٹا کے عوام ،مشران اور سیاسی زعمائ کے ساتھ بیسیوں ملاقاتیں کیں اور جرگے منعقد کئے۔ان ملاقاتوں میں عوام کے احساسات کا درست تجزیہ کیا اور جو رپورٹ انہوں نے مرکزی حکومت کوپیش کی وہ عوامی امنگوں کی ترجمان ہے۔انہوں نے خیبر پختونخواہ حکومت کو بھی آنے والے حالات کیلئے مکمل تیار ی کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ قبائل کو صوبے میں ضم کرنے کیلئے فوری اقدامات کیئے جائیں اور اس ضمن میں کسی تساہل اورسست روی کا مظاہرہ نہ کیا جائے۔ (ا ع )

متعلقہ عنوان :