ملک میں بجلی کے تقسیمی نظام کی اپ گریڈیشن اور بحالی کے منصوبوں پر اربوں ڈالر خرچ کررہے ہیں‘ وزیر اعظم کے وعدے کے مطابق 2018ء بجلی بحران کے خاتمے کا سال ہوگا

وزیر مملکت پانی وبجلی عابد شیر علی کا میپکو ہیڈ کوارٹر ملتان میں منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب

جمعرات 2 مارچ 2017 21:58

ملک میں بجلی کے تقسیمی نظام کی اپ گریڈیشن اور بحالی کے منصوبوں پر اربوں ..
ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 مارچ2017ء) وزیر مملکت برائے پانی وبجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ ملتان سمیت ملک میں بجلی کے تقسیمی نظام کی اپ گریڈیشن اور بحالی کے منصوبوں پر اربوں ڈالر خرچ کررہے ہیں ،وزیر اعظم پاکستان محمد نوازشریف کے وعدے کے مطابق 2018ء بجلی بحران کے خاتمے کا سال ہوگا۔ وہ میپکو ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ میپکو ریجن میں موسم گرما میں ٹرانسفارمرز جلنے اور اضافی لوڈشیڈنگ کی شکایات جس علاقے سے موصول ہوں گی ہماری ٹیم خود مانیٹرکرے گی اور اس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ آپریشن آفیسرز پر عائد ہوگی۔ نااہلی اور کوتاہی برتنے والے افسران کو کسی صورت معاف نہیں کریں گے۔ وزارت پانی وبجلی ملک بھر کی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے سپریٹنڈنگ انجینئرز، ایگزیکٹو انجینئرز اور سب ڈویڑنل آفیسرز سے ایک معاہدہ کررہی ہے جس کی روشنی میں متعلقہ افسر کو لائن لاسز میں کمی، ریکوری اہداف کا حصول، ای آر اوز اور موبائل میٹرریڈنگ کے اہداف دئیے جائیں گے جو افسر اہداف حاصل نہیں کرے گا اس کے خلاف فوری طورپر محکمانہ کاروائی ہوگی اور محکمہ سے فارغ کردیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی بحران کے خاتمہ کے لئے تیزی سے کام کررہی ہے۔ ہر ماہ سسٹم میں بجلی شامل ہوگی اورہم بجلی کمپنیوں کو ان کی ڈیمانڈ کے مطابق بجلی فراہم کریں گے۔ وزیر مملکت نے ڈیفالٹرز کی بجلی منقطع نہ ہونے پر فوری طورپر میٹرز اتارنے کے احکامات دئیے اور واجبات وصول نہ کرنے والے ایگزیکٹو انجینئرز سے وضاحت طلب کرلی او ر چیف ایگزیکٹو آفیسر میپکو کو ہدایت کی کہ وہ خود ڈیفالٹرز سے واجبات وصولی کی مانیٹرنگ کریں اور واجبات ادانہ کرنے کے باوجود بجلی استعمال ہونے پر متعلقہ ایس ڈی اوز اور ایکسین کے خلاف محکمانہ کاروائی کریں۔

جنرل منیجر ریونیو اینڈ کمرشل آپریشنز پیپکو محمد سلیم نے کہا کہ میپکو کی کارکردگی گزشتہ سالوں کی نسبت مسلسل بہترہورہی ہے۔ وزارت پانی وبجلی کمپنیوں کی مانیٹرنگ کررہی ہے جس کی وجہ سے حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ میپکو موبائل میٹرریڈنگ کا 100فیصد ہدف حاصل کرے تاکہ صارفین مطمئن ہوسکیں۔جدید طریقے سے میٹرریڈنگ ہونے سے 90فیصد اوورریڈنگ کی شکایات کا خاتمہ ممکن ہوگیاہے۔

چیف ایگزیکٹو آفیسر میپکو انجینئر مسعود صلاح الدین نے کمپنی کی کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ جنوبی پنجاب میں بجلی صارفین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہاہے۔ میپکو صارفین کی تعداد 55لاکھ48ہزار171ہوگئی ہے جس میں 49لاکھ 8ہزار 511گھریلو، 5لاکھ4ہزار816کمرشل، 53ہزار591صنعتی، 79ہزار227زرعی ٹیوب ویل، 446بلک سپلائی اور ایک ہزار580دیگر کنکشنز ہیں۔

میپکو نے رواں مالی سال2016-17ء کے پہلے سات ماہ کے دوران پرائیویٹ اورسرکاری صارفین سے بلنگ کی مد میں 84ارب 63کروڑ70لاکھ روپے وصول کئے ہیں جس سے پروگریسو ریکوری کی شرح 100فیصد رہی ہے۔ جنوبی پنجاب میں 2لاکھ9ہزار424بجلی چوروں کو 53کروڑ66لاکھ روپے سے زائد جرمانہ عائد کیاگیاہے جس میں سے 33کروڑروپے وصول کرکے محکمہ کے خزانے میں جمع کروائے گئے ہیں جبکہ 1102بجلی چوروں کے خلاف مقدمات کے اندراج کے لئے پولیس سٹیشنوں میں درخواستیں بھیجی گئی ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ میپکو نے جولائی2016ء سے جنوری2017ء کے دوران 88کروڑ28لاکھ روپے کی لاگت سے ہائی ٹینشن فیڈرز کے 47منصوبے اور 17کروڑ95لاکھ روپے کی لاگت سے لوٹینشن سکیموں کے 262منصوبے مکمل کئے ہیں۔ میپکو ریجن میں موبائل میٹرریڈنگ کی شرح 96فیصد تک پہنچ گئی ہے اور ہماری پوری کوشش ہے کہ آئندہ دو ماہ میں ریجن بھر میں تمام صارفین کے بجلی بلوں پر میٹرریڈنگ کی تصاویر شائع کرکے 100فیصد ہدف مکمل کرلیں۔

چیف انجینئر آپریشن میپکو سرفرازاحمد ہراج نے وفاقی وزیر مملکت کو بتایاکہ ڈسٹری بیوشن سسٹم کی بہتری کے لئے ٹوفیز پر چلنے والے ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمرز کو تیزی سے تبدیل کیاجارہاہے تاکہ گرمیوں میں لوڈ استعمال کرنے کے باوجود بجلی کی فراہمی میں تعطل پیدا نہ ہو۔ 395ٹوفیز پر چلنے والے مختلف استعدادکار کے ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمرز تبدیل کردئیے گئے ہیں ان میں میپکو ملتان سرکل کی140، ڈی جی خان سرکل کے 90، بہاولنگر سرکل کے 59، ساہیوال سرکل کے 60اور وہاڑی سرکل کے 46ٹرانسفارمرز شامل ہیں جبکہ بہاولپور، خانیوال، رحیم یار خان اور مظفرگڑھ سرکلوں کے ٹوفیز پر چلنے والے تمام ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمرز اپریل کے اختتام تک اپ گریڈ کردئیے جائیں گے۔

اجلاس میں چیف ایگزیکٹو آفیسر پی آئی ٹی سی توقیر حسن ، ڈائریکٹرجنرل ہیومن ریسورس محمد نعیم اللہ، جنرل منیجر ٹیکنیکل سرفرازاحمد خان، چیف انجینئر کسٹمرسروسز محموداحمد خان، چیف انجینئر ڈویلپمنٹ شاہد حمید چوہان،چیف انجینئر ٹی اینڈ جی ناصر رشید ، فنانس ڈائریکٹر امتیازاحمد جگری، ایڈیشنل ڈی جی آئی ایس میاں ندیم احمد، تمام سرکلوں کے سپریٹنڈنگ انجینئرز، پراجیکٹ ڈائریکٹرز، ایگزیکٹو انجینئرز، ڈپٹی ڈائریکٹرز ٹیکنیکل ، ڈپٹی منیجر پبلک ریلیشنز جمشید نیازی، سٹاف آفیسر کامران ظہوراور دیگر شعبوں کے افسران نے شرکت کی۔