قائداعظم اور لیاقت علی خان پاکستان کو سیکولر نہیں، اسلامی ریاست بنانا چاہتے تھے

ایسٹرن مشی گن یونیورسٹی کے پروفیسر روجر ڈی لونگ کا تقریب سے خطاب

جمعرات 2 مارچ 2017 21:34

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 مارچ2017ء) ایسٹرن مشی گن یونیورسٹی امریکہ کے تاریخ اور فلسفہ کے پروفیسر روجر ڈی لونگ نے کہا ہے کہ قائداعظم اور لیاقت علی خان پاکستان کو سیکولر نہیں، اسلامی ریاست بنانا چاہتے تھے۔

(جاری ہے)

بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں تاریخ و مطالعہ پاکستان کے شعبہ کے زیر اہتمام قیام پاکستان کے 70 سال مکمل ہونے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قائداعظم سیکولر نہیں تھے، نہ ہی وہ پاکستان کو سیکولر ریاست بنانا چاہتے تھے، ان کی جدوجہد ایک مسلم ریاست کیلئے تھی۔

لیاقت علی خان اس جدوجہد میں ان کے معتمد خاص تھے اور قائد کو ان پر پورا اعتماد اور بھروسہ تھا۔ قیام پاکستان کے بعد بھی قائداعظم اور قائد کی 11 اگست والی تقریر کے سوا کوئی ایسی چیز نہیں ملتی جس سے یہ کہا جا سکے کہ وہ سیکولر پاکستان چاہتے تھے بلکہ ہر جگہ انہوں نے اسلام کی ہی بات کی۔ اس موقع پر فیکلٹی آف سوشل سائنسز کے ڈین ڈاکٹر نبی بخش جمانی کے علاوہ نامور مورخ ڈاکٹر نعیم قریشی اور یونیورسٹی کی مختلف فیکلٹیز کے اساتذہ اور طلباء کی بڑی تعداد موجود تھی۔