حکومت نے غیر معیاری اسٹنٹس کا معاملہ عدالت سے ختم کروانے کا تہیہ کر لیا ہے ‘عدلیہ عوام کے جان و مال کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔چیف جسٹس

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 2 مارچ 2017 12:33

حکومت نے غیر معیاری اسٹنٹس کا معاملہ عدالت سے ختم کروانے کا تہیہ کر ..
ا سلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔02 مارچ۔2017ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ایسا لگتا ہے حکومت نے غیر معیاری اسٹنٹس کا معاملہ عدالت سے ختم کروانے کا تہیہ کر لیا ہے لیکن عدلیہ عوام کے جان و مال کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔سپریم کورٹ میں غیر رجسٹرڈ اسٹنٹ ازخود نوٹس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی، سماعت کے دوران اسٹنٹس کی خرید و فروخت سے متعلق لائسنس جاری کرنے والی باڈی کیب کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ غیر معیاری اسٹنٹس کے حوالے سے ایک سمری منظوری کے لئے وزیراعظم کو ارسال کر رکھی ہے تاہم ابھی تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

عدالت نے وزیراعظم کی جانب سے سے متعلق سمری پر پیش رفت نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا اور چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ وزیراعظم کیوں سمری دبا کربیٹھ گئے ہیں۔

(جاری ہے)

عدالت نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو فوری طور پر پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ متعلقہ کیس سے متعلق تمام ریکارڈ بھی عدالت میں پیش کیا جائے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ایک ہفتے میں معاملے کو حل کرنا چاہتے ہیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے معاملہ عدالت سے ختم کروانے کا فیصلہ کر لیا ہے، عوام کے جان و مال کے تحفظ پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہو گا، مسترد شدہ اسٹنٹس کے استعمال کا اختیار کسی ڈاکٹرکو نہیں اور مسئلے کے حل کے لئے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) کو دن رات کام کرنا ہوگا۔

سپریم کورٹ نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کوریکارڈ سمیت طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ساڑھے گیاربجے تک ملتوی کردی۔


متعلقہ عنوان :