سناٹے میں ڈوبی سڑکیں اور سنسان شاہرائیں امن نہیں ہوتی، و قائدحزب اختلاف سندھ اسمبلی

بڑے بڑے دعوؤں کے باوجود اگر کراچی میں انصاف نہیں مل رہا تو یہ عدلیہ کیلئے بڑا سوالیہ نشان ہے، خواجہ اظہار الحسن شہری حکومت سے سوال کررہے ہیں ایم کیو ایم کا کارکن ہونا کب تک جرم بنا رہے گا ، رکن سندھ اسمبلی فیصل سبزواری ندیم خان کا ماورائے عدالت قتل قانون کا قتل ہے، کسی کو کراچی کے امن و استحکام سے کھیلنے کا حق نہیں دینگے، رکن سندھ اسمبلی فیصل سبزواری

بدھ 1 مارچ 2017 23:17

سناٹے میں ڈوبی سڑکیں اور سنسان شاہرائیں امن نہیں ہوتی، و قائدحزب اختلاف ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2017ء) متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) یوسی 11 کے ماورائے عدالت قتل کئے جانے والے لاپتہ کارکن ندیم خان کی نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن و سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ سناٹے میں ڈوبی ہوئی سڑکیں اور سنسان شاہراہیں امن نہیں ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ بڑے بڑے دعوؤں کے باوجود اگر کراچی میں انصاف نہیں مل رہا تو یہ عدلیہ کیلئے بڑا سوالیہ نشان ہے۔ ایم کیو ایم (پاکستان) رابطہ کمیٹی کے رکن و حق پرست رکن سندھ اسمبلی سید فیصل سبزواری نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہید ندیم خان کے اہل خانہ ، اورنگی کے رہائشی اور کراچی کے تمام شہری وفاقی حکومت سے سوال کررہے ہیں کہ ایم کیو ایم کا کارکن ہونا کب تک جرم بنا رہیں گا کب تک محض ایم کیو ایم سے وابستگی کو جرم سے جوڑا جاتا رہے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر کسی پر کوئی جرم ہے تو قانونی طریقوں سے قانون کا نفاذ ممکن بنایا جائیں تاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر شہریوں کا اعتماد برقرار رہے۔ انہوں نے کہا کہ درجنوں افراد کے سامنے ندیم خان کو گرفتار کیا گیا ان کی بلاجواز گرفتاری کے خلاف ہم نے عدالت میں پٹیشن لگائی کہ ہمیں ندیم خان کے حوالے سے آگاہی دی جائے لیکن ہمیں آگاہی ملتی ہے چھیپا سے کہ چار دن پہلے ایک لاوارث لاش ملی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو دیکھنا ہوگا کہ شہر میں کون ہے جو چاہتا ہے کہ شہر میں امن قائم نہ ہو، کون ہے جسے یہ بدامنی سوٹ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ذمہ دار ولوگ ہیں، جہاں ہم ذمہ دارانہ سیاست کررہے ہیں وہی ہم ندیم خان سمیت ایم کیو ایم (پاکستان) کے تمام لاپتہ کارکنان کے اہل خانہ کے ساتھ پوری ذمہ داری کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ندیم خان کا ماورائے عدالت قتل قانون کا قتل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کراچی کے امن و استحکام سے کھیلنے کا حق کسی کو نہیں دیں گے۔