سرکاری اداروں کی کارکردگی مثالی بنانے کیلئے حکومت مخلصانہ جدو جہد اور عملی اقدامات کررہی ہے،پرویزخٹک

سرکاری میڈیکل کالجوں کیلئے انفراسٹرکچر کا کام مکمل کر دیا ،صوبے میں میڈیکل کالجوں کی دیگر ضروریات و لوازمات بھی ترجیحی بنیادوں پر پوری کی جائینگی،وزیراعلی خیبرپختونخوا

بدھ 1 مارچ 2017 22:41

سرکاری اداروں کی کارکردگی مثالی بنانے کیلئے حکومت مخلصانہ جدو جہد ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2017ء) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ سرکاری اداروں کی کارکردگی مثالی بنانے کیلئے حکومت مخلصانہ جدو جہد اور عملی اقدامات کررہی ہے تاکہ سرکاری اداروں کی فعالیت اور کارکردگی صحیح معنوں میں عوامی امنگوں اور توقعات کی آئینہ دار ہو۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ نوشہرہ میڈیکل کالج کا اگلے ہفتے کے اواخر میں باقاعدہ افتتاح کر دیا جائیگا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ سرکاری میڈیکل کالجوں کیلئے انفراسٹرکچر کا کام مکمل کر دیا گیا ہے اور صوبے میں میڈیکل کالجوں کی دیگر ضروریات و لوازمات بھی ترجیحی بنیادوں پر پوری کی جائیں گی۔وہ وزیراعلیٰ ہائوس پشاور میں پرفیسر شبیر احمد لہری صدر پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل سے بات چیت کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

پی ایم ڈی سی کے ایگزیکٹیو کونسل کے ممبران، پرنسپل نوشہرہ میڈیکل کالج ڈاکٹر طاہر اور دیگر متعلقہ افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

اجلاس میں پی ایم ڈی سی کی ٹیم کی جانب سے نوشہرہ میڈیکل کالج کی انسپکشن کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا تاکہ پی ایم ڈی سی اس کالج کے قیام کی منظوری جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچا سکے۔انہوں نے متعلقہ فورم سے کالج کی منظوری کیلئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں ضروری لوازمات پوری کریں۔ وزیراعلیٰ نے گجو خان میڈیکل کالج میں مستقل بنیادوں پر پرنسپل کی تعیناتی کی بھی ہدایت کی تاکہ کالج کے معاملات بطریق احسن چلائے جا سکیں۔

انہوں نے مذکورہ کالج کی دیگر ضروریات پوری کرنے کی بھی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ دیر میڈیکل کالج کی باقاعدہ رجسٹریشن کیلئی30مارچ سے قبل کیس تیار کرکے بھیجا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ضروری فیصلے پہلے ہی کر لئے گئے ہیں۔ اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے متعلقہ حکام ترجیحی بنیادوں پر کام کریں تاکہ مستقبل قریب میں اسے چالو کیا جا سکے۔

وزیراعلیٰ نے پی ایم ڈی سی کے وفدکو یقین دلایا کہ ان کی سفارشات پر حکومت من و عن عمل درآمد یقینی بنائے گی اور تمام فیصلے اتفاق رائے سے کئے جائیں گے۔انہوں نے صحت انصاف کارڈ میں شفافیت لانے کیلئے مختلف تجاویز سے اتفاق کیا۔ یہ غریب عوام کو صحت کی مفت سہولیات کی فراہمی کی جانب ایک انقلابی قدم ہے۔ اس کے ذریعے مستحق خاندان 3لاکھ سی5لاکھ روپے تک مفت علاج کرا سکیں گے۔

ہماری خواہش ہے کہ عوام کا پیسہ ان کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جائے۔صوبے کے نجی شعبے کے پیشہ ورانہ کالجوں میں میرٹ اور شفافیت لانے کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے ایک ریگولیٹری نظام وضع کرنے سے اتفاق کیا ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے بڑے ہسپتالوں کو مکمل خود مختاری اور ڈاکٹروں کو پرکشش مراعات دی گئی ہیں جو کہ ترقی یافتہ ممالک کے ہم پلہ ہیں تاکہ صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

اب ڈاکٹر اپنی ذمہ داریاں بطرقی احسن نبھا رہے ہیں۔ ہسپتالوں میں ناپید سہولیات کی فراہمی ممکن بنائی جا چکی ہے اور اب عوام سرکاری ہسپتالوں میں موجود سہولیات پر اطمینان کا اظہار کر رہے ہیں۔وزیراعلیٰ نے پی ایم ڈی سی کی جانب سے صوبے کا ایک اور دورہ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تاکہ فیصلوں پر عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے اور نجی شعبے کیلئے ایک ریگولیٹری نظام وضع کرنے کیلئے اتفاق رائے سے طریقہ کاروضع کیا جا سکے۔

انہوں نے نجی شعبے میں صحت کی سہولیات کی فراہمی اور اداروں کے قیام کیلئے پی ایم ڈی سی کے حکام سے کہا کہ وہ اس کی تفصیلات صوبائی حکومت کو فراہم کریں تاکہ نجی شعبے کو بھی عوامی امنگوں کا آئینہ دار بنایا جا سکے اور عوام کو صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

متعلقہ عنوان :