پی آئی اے میں کپتان کی خالی آسامیوں کی لوٹ سیل

میرٹ کے باوجود ہر پائلٹ سے مبینہ تقرر نامے کے بدلے مبینہ پچاس لاکھ کی ادائیگی لازمی قرار سفارشی بھرتیاں، پی آئی اے دنیا کی بدنام ترین ائر لائن بن گئی، ایف بی آر کی بھی پانچ ارب سیلز ٹیکس وصولی کیلئے پی اے سی کو درخواست

بدھ 1 مارچ 2017 22:13

پی آئی اے میں کپتان کی  خالی آسامیوں کی  لوٹ سیل
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مارچ2017ء) تباہ حال پی آئی اے کو مکمل طور پر تباہ کرنے کیلئے جہازوں کے کپتان بھرتی کرنے کیلئے خالی آسامیوں کی بھی لوٹ سیل لگادی گئی ہے ۔ میرٹ پر آنے کے باوجود ہر پائلٹ سے مبینہ طور پر تقرر نامے کے بدلے پچاس لاکھ روپے کی ادائیگی لازمی قرار دے دی گئی ۔ سفارشی بھرتیوں کے باعث معتبر ترین ائر لائن پی آئی اے دنیا کی بدنام ترین ائر لائن بن چکی ہے ۔

ایف بی آر نے بھی پی آئی اے سے پانچ ارب روپے کے سیلز ٹیکس وصول کیلئے پبلک اکائونٹس کمیٹی کو درخواست دیدی ۔ تفصیلات کے مطابق قومی ائر لائن پی آئی اے میں ٹوٹ پھوٹ کا عمل تاحال جاری ہے میرٹ اور شفافیت کی دعویدار موجودہ حکومت صرف نعروں تک محدود ہے جبکہ عملی طور پر پی آئی اے میں کسی بھی عہدے کیلئے بھرتی کی خاطر لوٹ سیل لگی ہوئی ہے حال ہی میں پی آئی اے میں ماہر پائلٹس کی بھرتی کیلئے ٹیسٹ اور انٹرویو لئے گئے جن امیدواروں نے ٹیسٹ اور انٹرویو پاس کرلئے انہیں پی آئی اے کے انتہائی ذمہ داران کی طرف سے پیغام دیا گیا کہ آپ کی تقرری شفاف طریقے سے ہوئی ہے لیکن تقرر نامہ کے بدلے پچاس لاکھ روپے ادا کرنا ہونگے اس پر کئی کامیاب امیدواروں نے اتنی بڑی رقم نہ ہونے کے باعث خاموشی اختیار کرلی ہے قابل غور پہلو یہ ہے کہ ان بھرتیوں کے عوض رقوم کی خواہش نہ تو سابق وفاقی وزیر مشاہد اللہ خان کی طرف سے کی گئی ہے اور نہ ہی نئے چیئرمین مہتاب عباسی کی طرف سے کی گئی ہے لیکن چیئرمین مہتاب عباسی کی طرف سے ہر قسم کی بھرتیوں میں شفافیت کا دعویٰ انتہائی بھونڈا مذاق بن کر رہ گیا ہے ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ پی آئی اے کا ہر شعبہ تباہی سے دو چار ہے نہ صرف پائلٹس کی بھرتی میں رشوت کا بازار گرم ہے بلکہ ائر ہوسٹس اور باقی تمام عملے کی بھرتیوں میں بھی سفارش اور سفارش کو ترجیح دی گئی جس کی وجہ سے آئے روز پی آئی اے کے طیارے کسی نہ کسی انٹرنیشنل ائرپورٹ پر خراب کھڑے ہوتے ہیں اور یا پھر سینکڑوں جانوں کو دائو پر لگا کر ہوا میں اڑ رہے ہوتے ہیں پی آئی اے کی نااہلی کے باعث حویلیاں طیارہ حادثہ رونما ہوا اور اس میں بھی پائلٹس کی غلطی بتائی گئی ہے پی آئی اے کو ہر دور میں بااثر لوگوں نے اپنی ذاتی جیبیں بھرنے کیلئے استعمال کیا اور نااہل لوگ ادارے پر مسلط کردیئے گئے ادارے کے کرتا دھرنا کروڑوں روپے لیکر پائلٹ بھرتی کرنے میں لگے ہوئے ہیں جبکہ پبلک اکائونٹس کمیٹی کو ایف بی آر کی طرف سے درخواست دی گئی ہے کہ پی آئی اے نے سیلز ٹیکس کی مد میں پانچ ارب روپے ادا کرنا ہے اس حوالے سے پی اے سی نے پی آئی اے کے ذمہ داروں کو طلب کرلیا ہے

متعلقہ عنوان :