وزارت پانی وبجلی نے درگاہ لال شہباز قلندرؒ کو بجلی کی فراہمی کے حوالے سے تفصیلات جاری کر دیں

خصوصی فیڈر سے فراہمی عدم ادائیگیوں کے باعث منقطع کی لیکن لوڈ دیگر فیڈرز پر منتقل کر دیا تاکہ بجلی کی فراہمی جا ری رہے، ان فیڈرز پر معمول کے مطابق لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے،درگاہ پر سیکیورٹی انتظامات ناکافی تھے،ترجمان

بدھ 1 مارچ 2017 21:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2017ء) وزارت پانی وبجلی نے درگاہ لال شہباز قلندر کو بجلی کی فراہمی کے حوالے سے تفصیلات جاری کر دیں, ترجمان کا کہنا ہے کہ خصوصی فیڈر سے فراہمی عدم ادائیگیوں کے باعث منقطع کی لیکن لوڈ دیگر فیڈرز پر منتقل کر دیا تاکہ بجلی کی فراہمی جا ری رہی, ان فیڈرز پر معمول کے مطابق لوڈ شیڈنگ ہوتی ہی, درگاہ پر سیکیورٹی انتظامات ناکافی تھے۔

(جاری ہے)

ترجمان وزارت پانی وبجلی کی طرف سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق درگاہ لال شہباز قلندر کو کئی سالوں تک حیسکو خصوصی فیڈر سے بجلی فراہم کرتا رہا تاہم انتظامیہ نے اس بجلی کے کنکشن غیر قانونی طور پر قریبی دکانوں اور ہوٹلز کو بھی فراہم کئے جس سے بل کئی ملین تک پہنچ گیا اور دوہزار گیارہ میں سندھ کی صوبائی حکومت نے ادائیگیوں سے انکار کر دیا.. تاہم عدم ادائیگیوں کے باعث خصوصی فیڈر سے بجلی کی فراہمی دوہزار پندرہ میں منقطع کی گئی اور صوبائی حکومت کی درخواست پر لوڈ دیگر فیڈرز پر منتقل کرکے بجلی کی فراہمی بحال کی گئی جن پر کنڈے لگا کر بھی بجلی حاصل کی گئی لیکن درگاہ کے احترام کے باعث حیسکو نے کوئی کارروائی نہیں کی ان فیڈرز پر معمول کے مطابق شام چھ بجے لوڈ شیڈنگ کی جاتی ہے اور حیران کن طور پر درگاہ کے لئے بجلی کا کوئی متبادل نظام بھی نہیں بنایا گیا تھا حالانکہ حساس مقامات اور درگاہوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے خصوصی انتظامات کئے جاتے ہیں جو وہاں نہیں کئے گئے اور سیکیورٹی بھی ناکافی تھی جو سانحے کی وجہ بنی, ترجمان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اپنی غفلت کو چھپانے کیلئے اسے وزارت پانی وبجلی کی ناکامی قرار دے رہی ہے حالانکہ حقائق اسکے برعکس ہیں... ترجمان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ وزارت پر تنقید کی بجائے سیکیورٹی انتظامات کو فول پروف بنائے۔

متعلقہ عنوان :