کراچی، پاکستان آٹو پارٹس شو (PAPS 2017 ) 3 مارچ سے شروع ہوگا،67 بین الاقوامی کمپنیاں شرکت کریں گی

بدھ 1 مارچ 2017 20:24

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2017ء) پاکستان آٹو پارٹس شو 2017ء میں 67 بین الاقوامی کمپنیاں شرکت کررہی ہیں اور یہ کمپنیاں ایکسپو سینٹر کراچی میں 3 تا 5 مارچ تک ہونے والے شو میں شرکت کے لیے پاکستان آئیں گی۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹو پارٹس اینڈ ایکسزسریز مینوفیکچررز (پاپام) کے چیئرمین مشہود علی خان نے پریس کانفرنس میں کیا۔

گزشتہ برس صرف 6 عالمی کمپنیوں نے آٹو پارٹس شو میں شرکت کی تھی تاہم اس سال نمائش میں کافی حوصلہ افزا نتائج حاصل ہوئے ہیں اور اس سال PAPS 2017 میں بڑی تعداد میں عالمی شرکاء شرکت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس بار 85 مقامی کمپنیاں اپنی مصنوعات کو اجاگر کریں گی جبکہ 17 اسپانسرز، 6 یونیورسٹیاں، 17 معاون ادارے اس شو کا حصہ ہیں۔

(جاری ہے)

مجموعی طور پر 192 کمپنیاں اس سال شو میں اپنی مصنوعات کو پیش کریں گی جبکہ گزشتہ برس 104 کمپنیوں نے نمائش میں حصہ لیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ آٹو پارٹس شو کا مقصد آٹو پارٹس انڈسٹری کو ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا تھا جہاں وہ دنیا بھر میں اپنی صلاحیت اور مصنوعات کو پیش کرسکے۔ یہ تین روزہ نمائش ہے جس میں مکمل آٹو انجینئرنگ سیکٹر شرکت کرے گا۔چیئرمین پاپام نے کہا کہ حکومتی ذمہ داران، مقامی اور عالمی خریدار، مینوفیکچررز، مشینری مینوفیکچررز، خام مال فراہم کرنے والے، خدمات فراہم کرنے والوں کی بڑی تعداد کی آمد متوقع ہے۔

ایک اندازے کے مطابق اس سال تقریباً ایک لاکھ کے لگ بھگ شرکاء، مینوفیکچررز، پرزہ جات بنانے والے، گاڑیوں میں دلچسپی لینے والے شوقین حضرات، اچھی گاڑیوں کا شوق رکھنے والے خریدار اور دیگر لوگ نئے ماڈل کی گاڑیوں کو دیکھ سکیں گے۔ ان گاڑیوں، موٹر سائیکلوں، تھری ویلرز، کاروں، ٹریکٹروں اور بسوں کو عالمی بڑی کمپنیوں نے بنایا ہے۔سینئر وائس چیئرمین پاپام سعید اقبال احمدخان نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں ہونے والے آٹو پارٹس شو میں افغانستان، بنگلہ دیش، چین، جاپان، نیدر لینڈ، سری لنکا، یو اے ای، یو کے اور افریقا کے ملکوں کی شرکت رہی ہے اور سال بھی بڑی تعداد میں ان ملکوں سمیت دیگر ملکوں سے بھی شرکاء کی آمد متوقع ہے۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سال 2013ء میں 15 ہزار شرکاء، 100 کمپنیوں نے نمائش میں حصہ لیا تھا، اس طرح سال 2014ء میں 25 ہزار شرکاء اور 150 نمائش کنندہ شامل تھے جبکہ سال 2015ء میں 30 ہزار شرکاء اور 200 نمائش کنندگان شامل تھے۔ ہم عالمی روابط کو مستحکم کرنا چاہتے ہیں جو برسوں کی محنت کے بعد قائم کئے گئے ہیں۔ تاہم برآمدات بڑھانے کے لیے نئی اور جدید ٹیکنالوجی کو پیش کرنا نہایت اہم ہے۔

وائس چیئرمین پاپام سعید منصور عباس نے اس موقع پر کہا کہ کار ساز ، او ای ایمز کے ساتھ روابط کو مستحکم کرنا بھی اس شو کا اہم مقصد ہے اور اسی طرح لوکلائزیشن کو بڑھانا بھی چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن کا ایک مقصد اور بھی ہے کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کی کمپنیوں کے لیے نئی عالمی مارکیٹوں کی تلاش کی جائے تاکہ وہ بڑی کمپنیاں بن کر ابُھر سکیں۔

پاکستان کی معیشت میں ترقی کے ساتھ ایسی نمائشوں کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔ آٹو پارٹس شو سے مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ملک میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے راغب کیاجائے گا ۔یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ایک سال سے پاپام کے اراکین مختلف ملکوں کا دورہ کرتے رہے ہیں جن میں امریکا، جرمنی، چین، ترکی، کوریا اور اٹلی شامل ہیں اور ان ملکوں میں پاکستان آٹو پارٹس شو 2017ء میں شرکت کرنے کے لیے کمپنیوں کو راغب کیا گیا اور یہی وجہ ہے کہ اس سال بڑی تعداد میں غیر ملکی کمپنیاں شرکت کررہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :