ملک میں کرکٹ سے پاکستان کی خوش نامی ہوگی، ہر چیز پر سیاست کرنا نا مناسب ہے، چوہدری نثار

پاکستان کے عوام کی ضرورت امن و امان اور ترقی ہے محاذ آرائی اور افراتفری نہیں،سیاست دلیل اور عوامی خدمت سے کی جاتی ہے دشنام طرازی ، گالی گلوچ اور ہیجان انگیزی سے نہیں، پارٹیاں تبدیل کرنے والے اچھے سیاسی اور جمہوری اصولوں کے لیے زہر قاتل ہیں،میںسیاست کو بطور تجارت یا اپنی ذاتی تجوریاں بھرنے کے لیے نہیں بلکہ عوامی خدمت سمجھ کر کرتا ہوں، نہ پہلے کسی آزمائش سے گبھرائے ہیں اور نہ آئندہ ہمارے قدم ڈگمگائیں گے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی کی اپنے حلقہ انتخاب کے اکابرین اور منتخب نمائندوں سے بات چیت

بدھ 1 مارچ 2017 18:56

ملک میں کرکٹ  سے پاکستان کی خوش نامی ہوگی، ہر چیز پر سیاست کرنا نا مناسب ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 مارچ2017ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ملک میں کرکٹ ہوگی تو اس سے پاکستان کی خوش نامی ہوگی، ہر چیز پر سیاست اور پوائنٹ سکورنگ کرنا نا مناسب ہے۔پاکستان کے عوام کی ضرورت امن و امان اور ترقی ہے محاذ آرائی اور افراتفری نہیں۔سیاست دلیل اور عوامی خدمت سے کی جاتی ہے دشنام طرازی ، گالی گلوچ اور ہیجان انگیزی سے نہیں۔

پارٹیاں تبدیل کرنے والے اچھے سیاسی اور جمہوری اصولوں کے لیے زہر قاتل ہیں،میںسیاست کو بطور تجارت یا اپنی ذاتی تجوریاں بھرنے کے لیے نہیں بلکہ عوامی خدمت سمجھ کر کرتا ہوں، نہ پہلے کسی آزمائش سے گبھرائے ہیں اور نہ آئندہ ہمارے قدم ڈگمگائیں گے۔وہ بدھ کو اپنے حلقہ انتخاب کے مختلف علاقوں کے دورے پر اکابرین اور منتخب نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کے عوام کی ضرورت امن و امان اور ترقی ہے محاذ آرائی اور افراتفری نہیں۔ سیاست دلیل اور عوامی خدمت سے کی جاتی ہے دشنام طرازی ، گالی گلوچ اور ہیجان انگیزی سے نہیں۔ پارٹیاں تبدیل کرنے والے اچھے سیاسی اور جمہوری اصولوں کے لیے زہر قاتل ہیں، عزت عہدے سے نہیں کردار سے ہوتی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان میں حکومت کرنا مشکل ترین کام ہے۔

جہاں ایک طرف مسائل کا انبار ہے وہاں دوسری طرف عوامی توقعات ہیں مگر اللہ تعالی کے فضل و کرم سے مسلم لیگ ن عوام سے کیے وعدے پورے کر رہی ہے۔ 2017 کے پاکستان اور ماضی کے پاکستان میں واضح فرق ہے اور اس میں مزید بہتری آئے گی، جنہوں نے اس ملک اور عوام کے لیے کچھ نہیں کیا اور اپنے دورحکومت میں نااہلی کی مثالیں قائم کی وہ الزام تراشیوں اور بہتان بازی کا سہارا لے کر اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

کوئی جتنا جھوٹ بولے گا ہم اتنا سچ بولیں گے اور فیصلہ عوام کریگی۔ ہماری نیت ٹھیک اور ہاتھ صاف ہیں۔ نہ پہلے کسی آزمائش سے گبھرائے ہیں اور نہ آئندہ ہمارے قدم ڈگمگائیں گے۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ وہ سیاست کو بطور تجارت یا اپنی ذاتی تجوریاں بھرنے کے لیے نہیں بلکہ عوامی خدمت سمجھ کر کرتے ہیں۔ علاقے میں ترقیاتی کاموں کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ اپنے بتیس سالہ دور سیاست اور خصوصا اپنے دور حکومت میں انہوں نے علاقے بھر میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھایا اور قدم قدم پر اپنی خدمت کے نشان چھوڑے ہیں۔

جو پارٹیاں بدل کر اور اپنا سیاسی قبلہ تبدیل کرکے بار بار اقتدار میں آئے ان کو علاقے میں ترقی کی ایک اینٹ رکھنے کی بھی توفیق نہ ہوئی۔ علاقے کے اکابرین اور معززین کو مخاطب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ علاقے کے عوام کے مسائل کی نشاندہی اور انکے حل میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ علاقے کے منتخب رہنما پولیس، محکمہ مال اور دیگر سرکاری محکموں سے کرپشن ، اقربا پروری وغیرہ جیسے مسائل کا خاتمہ کرنے میں اپنا کردار ادا کریں اور ہر کام میں انصاف اور اپنے مذہبی اصول ملحوظ خاطر رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ نچلی سطح پر کرپشن کا عوام کے تعاون اور مدد سے ہی قلع قمع کیا جا سکتا ہے۔وزیر داخلہ سے بات چیت کے دوران اہل علاقہ نے ملکی امور پر بات کی اور وزیر داخلہ کے سامنے اپنے مسائل بھی بیان کیے۔ کرکٹ سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں کرکٹ ہوگی تو اس سے پاکستان کی خوش نامی ہوگی۔ ہر چیز پر سیاست اور پوائنٹ سکورنگ کرنا نا مناسب ہے۔(رڈ)