کروٹ، کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹس آزاد کشمیر کی ترقی و خوشحالی میں ریڑھ کی ہڈی ثابت ہوں گے ،ْصدر آزاد کشمیر

آزاد کشمیر میں بجلی کی ضروریات پوری ہونے کے بعد ہم نیشنل گرڈ کو تقریباً 6 ہزار میگا واٹ سے زیادہ بجلی فراہم کرینگے ،ْ مسعود خان

بدھ 1 مارچ 2017 18:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2017ء) صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ کروٹ، کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹس آزاد کشمیر کی ترقی و خوشحالی میں ریڑھ کی ہڈی ثابت ہوں گے، آزاد کشمیر میں بجلی کی ضروریات پوری ہونے کے بعد ہم نیشنل گرڈ کو تقریباً 6 ہزار میگا واٹ سے زیادہ بجلی فراہم کریں گے جس سے پاکستان میں لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ اور بجلی کی موجودہ قیمتیں بھی کم ہوں گی۔

بدھ کو آزاد کشمیر میں پن بجلی کے تین بڑے پیداواری منصوبوں پر کام کرنے والی چین کی معروف کمپنی ’’چائنا تھری گورجیز کارپوریشن‘‘ کے حکام نے گزشتہ روز یہاں کشمیر ہائوس صدارتی سیکرٹریٹ میں صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود کو کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ 720 میگا واٹ، کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ 1124 میگاواٹ اور ماہل ہائیڈرو پاور پراجیکٹ 640 میگا واٹ پر کام کی رفتار اور منصوبوں پر اب تک ہونے والی پیشرفت کے حوالہ سے تفصیلی بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

صدر آزاد کشمیر کو بتایا گیا کہ کروٹ اور کوہالہ ہائیڈرو پراجیکٹ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا حصہ ہیں جبکہ ماہل پراجیکٹ کو بھی سی پیک میں شامل کرانے کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ صدر آزاد کشمیر نے چینی کمپنی کے حکام کو آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری پر خوش آمدید کہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تینوں منصوبے آزاد کشمیر کی ترقی و خوشحالی میں ریڑھ کی ہڈی ثابت ہوں گے، آزاد کشمیر میں بجلی کی ضروریات پوری ہونے کے بعد ہم نیشنل گرڈ کو تقریباً 6ہزار میگا واٹ سے زیادہ بجلی فراہم کریں گے جس سے پاکستان میں لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ اور بجلی کی موجودہ قیمتیں بھی کم ہوں گی۔

صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ پن بجلی کے منصوبوں پر کام کرنے والی چینی کمپنیوں کو درپیش مشکلات کو حل کرنے کی کوشش کی جائے گی، منصوبوں کے لئے اراضی کے حصول اور سیلز ٹیکس کے معاملات کو خوش اسلوبی سے طے کر لیا جائے گا۔ صدر آزاد کشمیر کو بتایا گیا کہ یہ منصوبے مکمل ہونے کے 30 سال بعد حکومت آزاد کشمیر کو بالکل مفت مشعل کر دئیے جائیں گے، دوران تکمیل حکومت آزا دکشمیر کو مختلف ٹیکسوں کی مد میں روزانہ حساب سے کروڑوں روپے ملیں گے۔

اس کے علاوہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے جن پر مقامی لوگوں کو ترجیحاً بھرتی کیا جائے گا۔ کمپنی حکام نے بتایا کہ کروٹ منصوبہ پر تیزی سے کام ہو رہا ہے اور امید ہے یہ منصوبہ مقررہ وقت سے پہلے مکمل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے لئے اراضی کا معاوضہ مارکیٹ ریٹ سے تین گنا زیادہ ادا کیا گیا ہے، کوہالہ پراجیکٹ کے لئے بھی اراضی کی قیمتیں مارکیٹ ریٹ سے زیادہ ہیں، ان قیمتوں کو حقیقت پسندانہ بنایا جائے۔

اس کے علاوہ کمپنی خیبر پختونخوا، پنجاب اور سندھ میں بھی مختلف منصوبوں پر کام کر رہی ہے جہاں صوبائی حکومتوں نے سیلز ٹیکس سے مکمل استثنیٰ دے رکھا ہے جبکہ آزاد کشمیر میں سیلز ٹیکس بہت زیادہ ہے۔ کمپنی حکام نے بتایا کہ کوہالہ پراجیکٹ پر تعمیراتی کام شروع ہونے سے قبل کے تمام مراحل طے کر لئے گئے ہیں، یہاں ٹرانسمیشن لائن صرف منصوبے سے تین کلو میٹر دور سے گزر رہی ہے، یہ آزاد کشمیر میں اب تک نجی شعبے میں بجلی کی پیداوار کا سب سے بڑا منصوبہ ہے، ماہل پراجیکٹ کی فزیبلٹی تیار ہو رہی ہے ۔

یہ منصوبہ بھی بروقت شروع ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ چائنا تھری گورجیز کو چین اور ایشیاء میں پن بجلی کی پیدوار کا وسیع تجربہ ہے، ہماری کوشش ہے کہ منصوبے پر کم سے کم لاگت آئے تا کہ بجلی صارفین کو سستی بجلی مل سکے۔ صدر آزاد کشمیر نے تینوں منصوبوں کی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ منصوبے بروقت مکمل ہونگے اور آزاد کشمیر کی معیشت کی ترقی کے لئے کلیدی ثابت ہوں گے اور پاکستان میں توانائی کے بحران کو ختم کرنے میں معاون ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :