10ارب کے کراچی پیکیج کے کام اس سال جون تک مکمل کرلئے جائیں گے،جام خان شورو

بدھ 1 مارچ 2017 16:44

10ارب کے کراچی پیکیج کے کام اس سال جون تک مکمل کرلئے جائیں گے،جام خان ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2017ء) وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو نے کہا ہے کہ کراچی میں ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہیں اور انشاء اللہ آئندہ دو ماہ کے دوران صدر میں ایمپریس مارکیٹ اور اس کے قرب و جوار میں ازسر نو اسٹریکچر کی بحالی اور بالخصوص تاریخی جہانگیر پارک کو مکمل کرکے عوام کے لئے کھول دیا جائے گا۔ سندھ حکومت کراچی میں اربوں روپے کے مزید منصوبوں پر جلد کام کا آغاز کررہی ہے اور 10 ارب کے کراچی پیکج کا کام اس سال جون تک مکمل کرلئے جائیں گے۔

کے ایم سی کو اس کی او جی ٹی شئیر، سندھ حکومت کی جانب سے کروڑوں کی خصوصی گرانٹ اور ان کے اپنے وسائل کے باوجود جہاں جہاں ضرورت پڑے گی سندھ حکومت ساتھ دے گی اور جو جو پارک کے ایم سی خود نہیں سنبھال سکتی اس کو بھی سندھ حکومت اپنے وسائل سے ازسر نو بنوا کر عوام کو تفریح کے مواقع فراہم کررہی ہے۔

(جاری ہے)

ایمپریس مارکیٹ اور قرب و جوار میں 100 سال قبل کے انفراسٹریکچر کو مکمل طور پر تبدیل کردیا گیا ہے اور اس پر95 کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے، جس میں سے 22 کروڑ روپے کی لاگت تاریخی جہانگیر پارک کوازسر نو تعمیر اور اس کی تزئین و آرائش پر خرچ کئے جارہے ہیں۔

پارکوں اور رفاہی پلاٹس پر قبضوں کو خلاف کے ڈی اے اور دیگر اداروں کی جانب سے آپریشن تیز کیا جارہا ہے اور انشاء اللہ جلد ہی تمام تجاوزات اور قبضوں کو خالی کرالیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ رات تاریخی جہانگیر پارک اور ایمپریس مارکیٹ اور اس کے قرب و جواز میں جاری کاموں کے معائنہ کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر پروجیکٹ ڈائریکٹر نیاز سومرو، سپریڈینٹگ انجنئیر نوید اظہار، ڈائریکٹر ایس ایم طلحہ اور دیگر افسران بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ صوبائی وزیر نے جہانگیر پارک میں جاری کاموں پر مکمل بریفنگ لی، جس میں انہیں بتایا گیا کہ اس پارک کا کام جنوری 2017 میں شروع کیا گیا ہے اور اس کا رقبہ پونے پانچ ایکڑ پر مشتمل ہے۔ اس پارک کو اب بین القوامی طرز کے ڈائنا سول پارک میں تبدیل کیا جارہا ہے اور اس میں پرندوں کے لئے خصوصی برڈ سیوری بنائی جارہی ہے جبکہ پارک میں اوپن تھیٹر، لائبریری، جوگنگ اور واگنگ ٹریک سمیت دیگر عوام کے لئے سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

جبکہ پارک کے چاروں اطراف بائونڈری وال اور اس کی تاریخی حیثیت کو بحال رکھنے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ پروجیکٹ ڈائریکٹر نیاز سومرو نے بتایا کہ اس پارک میں 100 سالہ قدیمی درختوں سمیت کسی بھی درخت کی کٹائی نہیں کی گئی ہے اور اس کو اس انداز میں بنایا جارہا ہے کہ تمام درخت اپنی جگہ موجود رہیں۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو نے کہا کہ اس منصوبے پر وزیر اعلیٰ سندھ نے خصوصی ہدایات دی ہیں اور ایمپریس مارکیٹ اور قرب و جوار میں جس میں منیسفلڈ اسٹریٹ، میر کرم علی روڈ، پریڈی اسٹریٹ تا سرور شہید روڈ تک راجہ غضنفر علی روڈ، دائود پوتہ روڈ، سرور شہید روڈ اور اطراف کی تمام سڑکوں پر ازسر نو پانی، سیوریج اور اسٹرونگ واٹر ڈرینج کی لائینیں ڈال دی گئی ہیں اور اب ان سڑکوں کی جدید طریقے سے ازسر نو تعمیر کیا جارہا ہے، جس میں سے مینسفلڈ اسٹریٹ کو مکمل کرلیا گیا ہے اور باقی مانندہ سڑکوں پر بھی استر کاری کا کام جاری ہے اور یہ منصوبہ بمعہ جہانگیر پارک اپریل 2017 تک مکمل کرلیا جائے گا اور اس پر 95 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی اور یہ تمام سندھ حکومت اپنے وسائل سے کراچی کے عوام کے لئے کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں 22 مقامات پر سندھ حکومت کی جانب سے ترقیاتی کام تیزی سے مکمل کئے جارہے ہیں جبکہ آئندہ مالی سال میں بجٹ میں مزید اربوں روپے کی کراچی ترقیاتی پیکج پر بھی کام کا آغاز کردیا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں جام خان شورو نے کہا کہ کے ایم سی کے پاس اپنے وسائل کے ساتھ ساتھ سندھ حکومت کی جانب سے انہیں ہر ماہ 50 کروڑ روپے کی خصوصی گرانٹ بھی دی جارہی ہے جبکہ کراچی میں کئی منصوبے سندھ حکومت اپنے وسائل سے مکمل کرچکی ہے، جس میں گولیمار انڈر پاس، کورنگی اوورہیڈ برج اور دیگر شامل ہیں جبکہ طارق روڈ، شارع فیصل سمیت درجنوں سڑکوں کی ازسر نو تعمیر بھی کراچی کے عوام کے مفاد میں سندھ حکومت اپنے وسائل اور فنڈز سے کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کے ایم سی اپنے فنڈز اور وسائل سے ترقیاتی کام کروائے اور جہاں بھی انہیں سندھ حکومت کی مدد درکار ہوگی ہم انہیں مکمل مدد فراہم کریں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جہانگیر پارک ایک تاریخی پارک ہے اور اس کی تاریخی حیثیت بحال رکھی جائے گی اس کے علاوہ شہر میں دیگر اجڑے پارکس کو دوبارہ درست کرنا کے ایم سی کی ذمہ داری ہے تاہم اگر وہ وسائل کی کمی پر ایسا نہیں کرسکتے تو سندھ حکومت ان پارکس کو بھی اپنے وسائل سے بنوا رہی ہے اور حال ہی میں ہم نے بینظیر شہید پارک کی ازسر نو تعمیر کا آغاز کیا ہے اور اس سلسلے میں کئی این جی اوز نے بھی ہم سے رابطہ کیا ہے اور بغیر کمرشل ایکٹیوٹی کے بھی کئی آفرز ہمیں ملی ہیں کہ ہم ان پارکس کو ان کو گود دیں تاکہ وہ عوام کے لئے تفریحی مواقع فراہم کرسکیں۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ایمپریس مارکیٹ اور اس کے قرب و جوار میں آنے والی اہم شاہراہوں پر 100 سالہ قدیم اسٹریکچر ہونے کے باعث یہاں پانی، سیوریج اور بالخصوص بارشوں میں پانی کی نکاسی میں شدید مشکلات کا سامنا تھا تاہم اس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے خصوصی طور پر توجہ دیتے ہوئے اس منصوبے کی منظوری اور اس کے لئے فنڈز کا اجراء کیا ہے اور اب تمام سڑکوں پر پانی اور سیوریج کی نئی لائنوں کے ساتھ ساتھ اسٹرونگ واٹر ڈرینیج کا نظام ڈالا گیا ہے، جس سے بارشوں کے دوران ان علاقوں میں پانی جمع نہ ہو۔

بعد ازاں صوبائی وزیر جام خان شورو نے ایمپریس مارکیٹ، مینسفلڈ اسٹریٹ، میر کرم علی روڈ، راجہ غضنفر علی روڈ، دائود پوتہ روڈ، سرور شہید روڈ اور صدر لکی اسٹار کا دورہ کیا اور وہاں جاری ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا اور ہدایات دی کہ ان کاموں کو جلد سے جلد مکمل کیا جائے اور دوران کام ایسے انتظامات کو یقینی بنایا جائے کہ ان علاقوں میں ٹریفک اور عوام کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

متعلقہ عنوان :