سپریم کورٹ نے اوورسیز پاکستانیوں سے شناختی کارڈ کی زائد فیس وصولی پر جواب طلب کرلیں

بتایا جائے اووسیز پاکستانیوں کے کارڈ کے اجرا و منسوخی پر قیمتوں کا تعین کیسے ہوتا ہے ،ْچیف جسٹس

بدھ 1 مارچ 2017 16:44

سپریم کورٹ نے اوورسیز پاکستانیوں سے شناختی کارڈ کی زائد فیس وصولی پر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2017ء) سپریم کورٹ نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے شناختی کارڈ اجرا پر زیادہ فیس وصول کرنے پر نادرا سے تحریری جواب طلب کرلیا ۔ سپریم کورٹ میں اوورسیز پاکستانیوں سے شناختی کارڈ اجرا پر زیادہ فیس وصول کرنے سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی ۔

چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہاکہ بتایا جائے اووسیز پاکستانیوں کے کارڈ کے اجرا و منسوخی پر قیمتوں کا تعین کیسے ہوتا ہے پاکستان میں رہنے والوں سے 16 ڈالر جبکہ یورپ میں مقیم پاکستانیوں سے ایگزیکٹو کارڈ پر 100 ڈالر وصول کیے جاتے ہیں جواب دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کارڈ اجرا اور منسوخی کی قیمتوں کا رات کو خیال نہیں آجاتا کہ کیا چارجز وصول کرنے ہیں ، قیمتوں کے تعین کا کوئی ورکنگ پیپر تو بنایا ہوگا جس پر چیئرمین نادرا نے بتایا کہ کارڈ کے اجرا اور منسوخی کی قیمتیں 2012 سے تو تبدیل نہیں ہوئیں اور یورپ میں مقیم پاکستانیوں سے نارمل کارڈ پر 72 ،ْ ارجنٹ پر 83 اور ایگزیکٹو کارڈ پر 100 ڈالر وصول کیے جاتے ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ بظاہر دیکھنے میں یہ معاملہ امتیازی لگتا ہے ۔

(جاری ہے)

عدالت نے نادرا سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :