کراچی آپریشن میں نرمی سے داعش کے ابھرنے کا خدشہ

بیڈگورننس،غیرقانونی مقیم غیرملکی اورپولیس میں سیاسی مداخلت امن کیلئے خطرہ

بدھ 1 مارچ 2017 16:35

کراچی آپریشن میں نرمی سے داعش کے ابھرنے کا خدشہ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2017ء) وزارت داخلہ کے ماتحت حساس ادارے کی نیشنل سیکورٹی ایڈوائزرکو بھجوائی گئی رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ کراچی میں ایک بڑی سیاسی جماعت کی مختلف دھڑوں میں تقسیم کے بعد تصادم اور آپریشن میں نرمی کے باعث شہر میں عالمی دہشتگرد تنظیم داعش کے ابھرنے کا خطرہ ہے جبکہ کالعدم القاعدہ ، تحریک طالبان اور داعش کے افغانستان میں دوبارہ منظم ہونے سے ممکنہ طور پر دہشتگردی بڑھنے اور بھارت اور افغانستان کی طرف سے سی پیک کو سبوتاژ کرنے کی سازشوں کی بھی نشاندہی کر دی گئی ۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ سانحہ صفورا گوٹھ میں ملوث افراد کے داعش سے رابطے تھے ، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کراچی میں داعش کا فعال نیٹ ورک موجود ہے جو آپریشن میں نرمی کے بعد دوبارہ ابھر سکتا ہے ، گورننس کے مسائل ، غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی اور پولیس میں سیاسی مداخلت شہر کے امن کیلئے خطرہ ہیں ۔

(جاری ہے)

پولیس کو مکمل اختیارات ملنے تک شہرکی سکیورٹی صورتحال بہتر نہیں ہو سکتی ۔

رپورٹ کے مطابق داعش کی کال پر شام اور عراق جانیوالے پاکستانی نوجوان واپس آ کر ملک میں دہشتگردی بالخصوص فرقہ واریت میں ملوث ہو سکتے ہیں ، اس کے علاوہ ازبکستان اسلامی تحریک کی داعش میں شمولیت بھی پاکستان کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے کیونکہ پاکستان میں بھی کئی ایسے دہشتگرد گروہ متحرک ہیں جو داعش میں شمولیت اختیار کر سکتے ہیں ، نیز بلوچ باغی گروپس بھی اقتصادی راہداری کے تناظر میں خطرے کا باعث ہیں ۔

متعلقہ عنوان :