سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے بنیادی اور اہم مسائل کو حل نہیں کررہا، سینیٹر سلیم مانڈوی والا

بدھ 1 مارچ 2017 16:20

سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے بنیادی اور ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2017ء) سابق وزیر خزانہ اور پیپلزپارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے بنیادی اور اہم مسائل کو حل نہیں کررہا۔ اسٹاک بروکرز کے خلاف نیب اور ایف آئی اے کی حالیہ کارروائیوں سے سرمایہ کاری متاثر ہورہی ہے ۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں نے ان کارروائیوں کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج سے اپنا سرمایہ نکالنا شروع کردیا ہے۔

ایس ای سی پی کی ان کارروائیوں سے حقیقی سرمایہ کار بھاگ سکتا ہے جس سے مصنوعی بحران پیدا ہوسکتا ہے۔ اپنے ایک بیان میں سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے سوال کیا ہے کہ ایس ای سی پی نو مختلف آڈٹس اور انکوائریز کے باجود چھوٹے سرمایہ کار کو تحفظ فراہم کرنے میں کامیاب کیوں نہیں ہوسکا۔

(جاری ہے)

سرمایہ کار ایس ای سی پی کے بار بار آڈٹس سے تنگ آچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایس ای سی پی ان آڈ ٹس کے باوجود اسٹاک بروکرز کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتا مگر بعض اسٹاک بروکرز کس طرح یس ای سی پی کے ان آڈٹس سے پاس ہوجاتے ہیں ۔ ایس ای سی پی کی جانب سے اس وقت اسٹاک بروکرز کے خلاف کارروائی شروع کرنا مشکوک ہے جب چینی سرمایہ کار پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا کنٹرول سنبھالنے والے ہیں۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ایس ای سی پی تنخواہوں کی مد میں سالانہ ایک ارب60 کروڑ روپے خرچ کررہا ہے مگر اس کی کارکردگی نسبتا مایوس کن ہے۔

پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا بڑا ملک ہے مگر اسٹاک ایکسچینج میں بروکرز کی تعدد دو لاکھ 50 ہزار ہے جو کہ انتہائی کم ہے۔ ہمسایہ ممالک بھارت اور بنگلہ دیش میں اسٹاک بروکرز کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ ایس ای سی پی چھوٹے سرمایہ کاروں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے کاغذی کارروائیاں کررہا ہے۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ایس ای سی پی اسٹاک بروکرز کے خلاف کارروائیوں کے دوران اپنے مینڈیٹ سے تجاوز نہ کرے بلکہ غیر قانونی کاروبار کرنے والے اسٹاک بروکرز کے خلاف دکھاوے کی کارروائیوں کی بجائے منطقی کارروائی کرے۔

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ایس ای سی پی اسٹاک ایکسچینج کے موجودہ بحران کا متبادل حل پیش کرے ، وقت کی ضرورت ہے اسٹاک بروکرز کو درست آگاہی اور معلومات فراہم کی جائیں۔ ای سی سی پی شاہ سے زیادہ شاہ کا وفادار بننے کی بجائے آئین اور قانون کے دائرے میں رہے ۔ اسٹاک بروکرز اور عوامی نمائندوں کو سنے اور اپنی حکمت علی کو تبدیل کرے۔

متعلقہ عنوان :