پاکستانی سرحد کے قریب چینی دستوں کی دہشتگرد ی کیخلاف مشقیں

دستوں کو چار گروپوں میں دس ہیلی کاپٹروں اور جہازوں میں پہاڑی علاقوںمیں پہنچایا گیا مشقوں میں ہزاروں پولیس اور فوجی جوانوں نے حصہ لیا ،روزنامہ سپاہ آزادی کی رپورٹ سرعت کے ساتھ دستے پہنچانے کا مقصد حاصل کر لیا ہے ، سنکیانگ کے پولیس افسر کا بیان

بدھ 1 مارچ 2017 15:18

پاکستانی سرحد کے قریب چینی دستوں کی دہشتگرد ی کیخلاف مشقیں
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 مارچ2017ء) چین کی مسلح افواج نے چین کے جنوب مشرقی خود مختار علاقے سنکیانگ یغور میں تیان شان کے پہاڑوں پر دہشتگردی کیخلاف مشترکہ مشقیں کی ہیں ، یہ علاقہ پاکستانی سرحدی علاقے کے قریب ہے، ان مشقوں میں سنکیانگ آرمڈ پولیس اور ایک نامعلوم فوجی یونٹ نے شرکت کی ، مشقوں میں 8ہیلی کاپٹروں اور 10غیرفوجی جہازوں میں چار گروپوں کی صورت میں ہزاروں مسلح دستے بڑی تیزی سے اس علاقے میں پہنچائے ، مسلح گروپوںنے علاقے میں گشت کیا جس میں کاشغر ، ہوتان اور آکسو بھی شامل ہے ، تینوں علاقے جنوبی سنکیانگ میں واقع ہیں جس میں یرغوب نسل کے عوام کی اکثریت ہے اور جہاں دہشتگردوں نے آزادی سے حملے کئے ہیں ۔

یہ بات عوامی سپاہ آزادی ( پی ایل اے ) کے روزنامہ کی تازہ ترین رپورٹ میں بتائی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف مشترکہ آپریشن کے ذریعے کسی بھی خود مختار علاقے میں فوجی دستے بڑی تیزی کے ساتھ پہنچانے کی صلاحیت موجود ہے۔ سنکیانگ کی مسلح پولیس کے ایک آفیسر نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ہم نے دہشتگردی کیخلاف سنکیانگ میں سرعت کے ساتھ دستے پہنچانے کا مقصد حاصل کر لیا ہے، اس آپریشن کامقصد پہاڑوں ، میدانوں اور صحرائی علاقوں میں جنگی تربیت بھی حاصل کرناتھا ، یہ مشترکہ مشقیں مسائل حل کرنے کی غرض سے کی گئیں اور یہ موثر طورپر علاقائی سلامتی اور استحکام کا تحفظ کر سکیں جہاں تک ایئر فورس کا تعلق ہے ،اس میں ہیلی کاپٹر بھی شامل تھے جو اس سے قبل سنکیانگ میں دہشتگردی کیخلاف کی گئی مشقوں میں شامل نہیں تھے ، دہشتگردی کیخلاف ایک ماہر لی ووئی نے گلوبل ٹائمز کو بتایا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے ایسی فورس سنکیانگ کے مخصوص علاقوں میں رہنی چاہئے کیونکہ ایسے مشترکہ مشقیں مختلف فورسز کو دہشتگردی کا مقابلہ کرنے میں مسلسل مدد دیتی ہیں ، اس سے انہیں اپنی جنگی صلاحیتوں میں پھرتی کا بھی پتہ چلتا ہے اور وہ فیصلہ کرنیوالی قوتوں کو قابل قدر معلومات فراہم کر سکتی ہیں ۔

ایک اور ماہر وانگ بو زیانگ نے کہا ہے کہ موجودہ ہتھیاروں کو اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ علاقے سے باہر سرجیکل سٹرائیک ایک مشکل کام ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب دستوں کو درمیانے درجے کے ٹیکٹیکل ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹر فراہم کئے جائیں گے ، آپریشن زیادہ بہتر ہوں گے ،مشترکہ مشقوں کا مقصد امن و استحکام برقراررکھنا ہے ، اس مقصد کیلئے حکومت نے علاقے کے سات لاکھ چھبیس ہزار سات سو چوالیس افراد کو دہشتگرد ی کی اطلاع دینے پر انعام کا اعلان کر رکھا ہے ۔ یہ بات ایک اعلان میں کہی گئی ہے جو یہاں 22فروری کو جاری کیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :