آئندہ نسلوں کو محفوظ مستقبل دینے کیلئے تیز ترین معاشی ترقی ناگزیر ہے،امام علی رحمن

ترقی کے اہداف کے حصول کیلئی2025ء پر عملدرآمد کرنا ہو گا، افغانستان میں امن وامان پورے خطے کے مفاد میں ہے ،مسائل کے حل کیلئے تاجکستان تعاون کیلئے تیار ہے ،تاجکستان کے صدر کا ای سی او کے اجلاس سے خطاب

بدھ 1 مارچ 2017 13:42

آئندہ نسلوں کو محفوظ مستقبل دینے کیلئے تیز ترین معاشی ترقی ناگزیر ہے،امام ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مارچ2017ء) تاجکستان کے صدر امام علی رحمن نے کہا ہے کہ آئندہ نسلوں کو محفوظ مستقبل دینے کے لئے تیز ترین معاشی ترقی ناگزیر ہے، ترقی کے اہداف کے حصول کے لئی2025ء پر عملدرآمد کرنا ہو گا، افغانستان میں امن وامان پورے خطے کے مفاد میں ہے ،افغانستان سمیت خطے کے دیگر مسائل کے حل کے لئے تاجکستان مکمل تعاون کرنے کو تیار ہے ، وسطی ایشیائی ریاستوں کی تجارتی راہداری کے لئے افغانستان مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز اقتصادی تعاون تنظیم(ای سی او) کے اجلاس سے تاجکستان کے صدر امام علی رحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی تعاون تنظیم جغرافیائی لحاظ سے اہم ہے ، رکن ممالک کی ترقی تاجکستان کی پالیسی کا حصہ ہے اور ای سی او فورم سے مختلف شعبوں میں تعاون کی نشاندہی ہو گی ، ریلوے اور فضائی رابطوں سے تعاون کو مزید فروغ دیا جاسکتا ہے ، مشترکہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور سہولیات کی فراہمی پر توجہ دینا ہو گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ شاہراہوںاور سمندر ی راستے کے ذریعے آپس میں روابط کو مربوط بنانا ہوگا ،توانائی کے شعبے میں رکن ملکوں کیساتھ تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے اور توانائی کے شعبے میں تعاون کے لئے کاسا 1000 منصوبے پر کام کررہے ہیں اور خطے ماحول دوست توانائی کے وسائل سے استفادہ کر نے کی ضرورت ہے ۔تاجکستان کے صدر نے کہا کہ خطے میں قابل تجدید توانائی کے وسائل موجود ہیں اور مستقبل کی ضروریات کے لئے پانی کے ذخائر کو بھی ہمیں محفوظ بنانا ہو گا جبکہ موسمیاتی تبدیلی اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے مشترکہ حکمت عملی کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہاکہ رکن ملکوں کے درمیان مناسب شراکت داری پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے اور مشترکہ حکمت عملی سے قدرتی آفات کے نقصانات کو کم کیا جاسکتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ترقی کے ثمرات عوام تک پہنچانے کے لئے مشترکہ منصوبوں کو آگے بڑھانا ہو گا ۔انہوں نے کہاکہ افغانستان میں امن وامان پورے خطے کے مفاد میں ہے اور افغانستان سمیت خطے کے دیگر مسائل کے حل کے لئے تاجکستان مکمل تعاون کرنے کو تیار ہے ، وسطی ایشیائی ریاستوں کی تجارتی راہداری کے لئے افغانستان مرکزی حیثیت رکھتا ہے اور آئندہ نسلوں کو محفوظ مستقبل دینے کے لئے تیز ترین معاشی ترقی ناگزیر ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ترقی کے اہداف کے حصول کے لئی2025ء پر عملدرآمد کرنا ہو گا اور خطے کی ترقی کے لئے یہ ویژن بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ویژن2025ء تک پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں مدد ملے گی اور ای سی او ممالک کو علاقائی اور عالمی تنظیموں کیساتھ ملکر کام کرنا ہو گا ۔

متعلقہ عنوان :