ای سی او ممالک کے مابین روابط کا فروغ ایشیاء کے مستقبل وترقی کی ضمانت ہے،حسن روحانی

اقتصادی سرگرمیاں مغرب سے مشرق کی طرف منتقل ہورہی ہے، ای سی او ممالک سے گزرنے والا راستہ مغرب کیلئے مختصر ترین روٹ ہے،مواصلات اور ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبوں میں ایران کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے، ایرانی صدر کا ای سی او کے اجلاس سے خطاب

بدھ 1 مارچ 2017 13:42

ای سی او ممالک کے مابین روابط کا فروغ ایشیاء کے مستقبل وترقی کی ضمانت ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مارچ2017ء) ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ اقتصادی سرگرمیاں مغرب سے مشرق کی طرف منتقل ہورہی ہے، ای سی او ممالک سے گزرنے والا راستہ مغرب کیلئے مختصر ترین روٹ ہے، روابط کا فروغ ایشیائی ممالک کے مستقبل اورترقی کی ضمانت ہے،مواصلات اور ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبوں میں ایران کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔

اقتصادی تعاون تنظیم کے 13 ویں سربراہ اجلاس میں ایرانی صدر حسن روحانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برادر ملک پاکستان میں ای سی او کے سربراہی اجلاس کا انعقاد خوش آئند ہے ، اجلاس کے انعقاد پر وزیراعظم نوازشریف اور حکومت پاکستان کے شکر گزار ہیں ، اس اجلاس سے تنظیم کے طویل المدتی پروگرام پر عملدرآمد میں مدد ملے گی ، اقتصادی سرگرمیاں مغرب سے مشرق کی طرف منتقل ہورہی ہے، 21ویں صدی ایشیاکی ابھرتی ہوئی معیشت کا دور ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس سے تنظیم کے طویل المدتی پروگرام پرعملدرآمد میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ مغرب تک رسائی کیلئے مشرقی مواصلاتی ذرائع موثراورمختصرترین ہیں،ای سی او ممالک میں رابطوں کا فروغ مواصلاتی شعبے میں ترقی کا باعث بنے گا۔حسن روحانی نے کہا کہ ای سی او ممالک سے گزرنے والا راستہ مغرب کیلئے مختصر ترین روٹ ہے، روابط کا فروغ ایشیائی ممالک کے مستقبل اورترقی کی ضمانت ہے، مستقبل میں مواصلاتی روابط سے یورپ اورایشیا منسلک ہونگے۔

حسن روحانی نے مزید کہا کہ مواصلات کے شعبے میں ایران کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جاسکتاہے اور ای سی اورکن ممالک میں توانائی اور روابط کافروغ انتہائی ضروری ہے۔ ایران اور خطے کے دوسرے ممالک کے مفادات مشترک ہیں ، ای سی او ممالک کو آپس میں شاہراہوں کے ذریعے منسلک کرنا ہوگا اور مواصلاتی رابطوں سے اقتصادی سرگرمیوں اور روزگار کے مواقع میں اضافہ ہو گا ۔مواصلات اور ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبوں میں ایران کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :