ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے وژن 2025 پر عمل درآمد کرنا ہوگا،تاجک صدر

ای سی او ممالک کو علاقائی اور عالمی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا‘ افغانستان میں امن و استحکام پورے خطے کے مفاد میں ہے‘ای سی او فورم سے مختلف شعبوں میں تعاون کی نشاندہی ہوگی‘ شاہراہوں اور سمندر کے ذریعے آپس میں رابطوں کو مربوط بنانا ہوگا‘ وسطی ایشیائی ریاستوں کی تجارتی راہداری کے لئے افغانستان مرکزی حیثیت رکھتا ہے‘خطے میں قابل تجدید توانائی کے وسائل موجود ہیں تاجکستان کے صدر امام علی رحمان کا اقتصادی تعاون تنظیم کے 13ویں سربراہ اجلاس سے خطاب

بدھ 1 مارچ 2017 13:11

ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے وژن 2025 پر عمل درآمد کرنا ہوگا،تاجک صدر
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 مارچ2017ء) تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے کہا ہے کہ ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے وژن 2025 پر عمل درآمد کرنا ہوگا‘ ای سی او ممالک کو علاقائی اور عالمی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا‘ افغانستان میں امن و استحکام پورے خطے کے مفاد میں ہے‘ای سی او فورم سے مختلف شعبوں میں تعاون کی نشاندہی ہوگی‘ شاہراہوں اور سمندر کے ذریعے آپس میں رابطوں کو مربوط بنانا ہوگا‘ وسطی ایشیائی ریاستوں کی تجارتی راہداری کے لئے افغانستان مرکزی حیثیت رکھتا ہے‘خطے میں قابل تجدید توانائی کے وسائل موجود ہیں۔

وہ بدھ کو یہاں اقتصادی تعاون تنظیم کے 13ویں سربراہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی تعاون تنظیم جغرافیائی لحاظ سے اہم ہے۔

(جاری ہے)

رکن ممالک کی ترقی تاجکستان کی پالیسی کا حصہ ہے۔ ای سی او فورم سے مختلف شعبوں میں تعاون کی نشاندہی ہوگی‘ ریلوے اور فضائی رابطوں میں تعاون کو مزید فروغ دیا جاسکتا ہے۔ مشترکہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور سہولتوں کی فراہمی پر توجہ دینا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ شاہراہوں اور سمندر کے ذریعے آپس میں رابطوں کو مربوط بنانا ہوگا۔ توانائی کے شعبے میں بھی رکن ملکوں کے ساتھ تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔ توانائی کے شعبے میں تعاون کے لئے کاسا1000 منصوبے پر کام کررہے ہیں۔ امام علی رحمان نے کہا کہ خطے میں ماحول دوست توانائی کے وسائل سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ خطے میں قابل تجدید توانائی کے وسائل موجود ہیں۔

مستقبل کی ضروریات کے لئے پانی کے ذخائر کو بھی محفوظ بنانا ہوگا۔ موسمیاتی تبدیلی اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے مشترکہ حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ رکن ملکوں کے درمیان مناسب شراکت داری پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں ماحول دوست توانائی کے وسائل سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ مشترکہ حکمت عملی سے قدرتی آفات سے نقصانات کو کم کیا جاسکتا ہے۔

ترقی کے ثمرات عوام تک پہنچانے کے لئے مشترکہ منصوبوں کو آگے بڑھانا ہوگا۔ افغانستان میں امن و استحکام پورے خطے کے مفاد میں ہے۔ افغانستان اور خطے کے مسائل کے حل کے لئے تاجکستان مکمل تعاون کر یگا وسطی ایشیائی ریاستوں کی تجارتی راہداری کے لئے افغانستان مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کے لئے تیز ترین معاشی ترقی ضروری ہے۔ ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے وژن 2025 پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔ خطے کی ترقی کے لئے ویژن 2025 بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ وژن 2025 تک پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ای سی او ممالک کو علاقائی اور عالمی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :