اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے لئے بہتر تعاون کے ذریعے آگے کی جانب پیشرفت کا وقت آگیاہے، پاکستان کا محل وقوع بہترین ہے، ایکو کو ایک طاقتور اقتصادی بلاک بنانے اور ترقی کی جانب پیشرفت کے لئے اسے ایک موثر ادارہ بنانے کے مشترکہ وژن کے حصول کے لئے پاکستان کے پاس بنیادی ڈھانچہ موجود ہے،ممبر ممالک کے مابین رابطوں کو استوار کرنے اور تجارتی راستوں پر توجہ دینا چاہتے ہیں، ہم البیرونی، فارابی، سعدی، رومی اور اقبال جیسے عظیم لوگوں کے قابل فخر وارث ہیں

وزیراعظم محمد نواز شریف کا اقتصادی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے خطاب

بدھ 1 مارچ 2017 12:57

اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے لئے بہتر تعاون کے ذریعے آگے کی جانب ..
اسلام آباد ۔ یکم مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 مارچ2017ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے لئے بہتر تعاون کے ذریعے آگے کی جانب پیشرفت کا وقت آگیاہے، پاکستان کا محل وقوع بہترین ہے، ایکو کو ایک طاقتور اقتصادی بلاک بنانے اور ترقی کی جانب پیشرفت کے لئے اسے ایک موثر ادارہ بنانے کے مشترکہ وژن کے حصول کے لئے پاکستان کے پاس بنیادی ڈھانچہ موجود ہے،ممبر ممالک کے مابین رابطوں کو استوار کرنے اور تجارتی راستوں پر توجہ دینا چاہتے ہیں، ہم البیرونی، فارابی، سعدی، رومی اور اقبال جیسے عظیم لوگوں کے قابل فخر وارث ہیں۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو یہاں پاکستان کی میزبانی میں اقتصادی تعاون تنظیم کے 13 ویں اجلاس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ وہ اس امر پر یقین رکھتے ہیں کہ اقتصادی تعاون تنظیم کا وقت اب آ چکا ہے اور یہ بہترین وقت ہے کہ آگے کی جانب پیشرفت کی جائے، علاقائی خوشحالی کے لئے رابطوں کے اپنے خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لئے اس سے زیادہ مناسب وقت پہلے کبھی نہیں آیا۔

اقتصادی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں تمام 10 رکن ممالک کی8 مملکتی و حکومتی سربراہان موجود ہیں، ان میں پاکستان کے علاوہ ایران، آذربائیجان، ترکی، افغانستان، تاجکستان، قزاخستان، ترکمانستان، کرغزستان اور ازبکستان شامل ہیں۔ وزیراعظم محمد نواز شریف جنہیں قبل ازیں اقتصادی تعاون تنظیم کے 13 ویں اجلاس میں چیئرمین منتخب کیا گیا، نے کہا کہ پاکستان کا محل وقوع بہترین ہے، ملک میں سیاسی استحکام ہے اور اقتصادی تعاون تنظیم کو ایک طاقتور اقتصادی بلاک بنانے اور ترقی کی جانب پیشرفت کے لئے اسے ایک موثر ادارہ بنانے کے مشترکہ وژن کے حصول کے لئے پاکستان کے پاس بنیادی ڈھانچہ موجود ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اقتصادی تعاون تنظیم کا 13 واں سربراہ اجلاس ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب تنظیم کی توسیع کی 25 ویں سالگرہ ہے، یہ اقتصادی تعاون تنظیم کے بنیادی اصولوں اور نظریات کی تجدید کا پرمسرت موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی تعاون تنظیم کا ایجنڈا ہمیشہ عوام پر مرتکز رہا ہے، اس سربراہ کانفرنس میں ہم ممبر ممالک کے مابین رابطوں کو استوار کرنے اور تجارتی راستوں پر توجہ دینا چاہتے ہیں تاکہ اقتصادی تعاون تنظیم خطے کے عوام ترقی کر سکیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ اقتصادی تعاون تنظیم کا خطہ غیر اہم جغرافیائی علاقہ نہیں ہے، یہ ایک وسیع علاقہ ہے جو دنیا کی آبادی کا چھٹا حصہ ہے ، اس خطے میں اگرچہ لاتعداد مواقع موجود ہیں اور دنیا کی آبادی میں 16 فیصد ایکو ممالک کا ہے تاہم دنیا کی تجارت میں اس کا حصہ محض 2 فیصد ہے، اسی طرح ایکو ممالک کا دنیا کے ساتھ تجارت میں بڑا معمولی حصہ ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم آپس میں رابطوں کو فروغ دے کر ان اعداد و شمار میں اضافہ کر سکتے ہیں، یہ خطہ تاریخ میں کبھی شاہراہ ریشم کے نام سے معروف تھا، یہ تہذیبوں کا مرکز اور تجارت کا راستہ تھا، اس کے ساتھ ساتھ یہ ثقافت اور علم و دانش کی راہداری کے حوالے سے بھی جانا جاتا تھا، ہم البیرونی، فارابی، سعدی، رومی اور اقبال جیسے عظیم لوگوں کے قابل فخر وارث ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم ایشیاء کے اقتصادی اور تجارتی مرکز ہونے کے اپنے تاریخی کردار کو زندہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کا ’’علاقائی خوشحالی کے لئے رابطوں کا فروغ‘‘ کا موضوع ہمارے مشترکہ ماضی اور خوشحال مستقبل کے لئے ہمارے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی تعاون تنظیم کو علاقائی تعاون کی ایک مثال بنایا جا سکتا ہے اور ہمارے عوام کی زندگیاں اس کے ذریعے سنور سکتی ہیں ، اس تناظر میں اس کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے کہ خطے کے کئی ممالک رابطوں کو فروغ دینے کے منصوبوں میں پہلے ہی بھاری سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ خطے کے ممالک سینٹرل ایشین ٹرانس یورایشین لینڈ برج کے ذریعے تیزی سے ابھر رہے ہیں، صحرائوں اور پہاڑوں کو عبور کرتی ہوئی تیل اور گیس پائپ لائنیں مارکیٹوں تک پہنچ رہی ہیں اور ریل روڈ نیٹ ورکس رابطوں کو استوار کرنے کے ہمارے عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں وسیع تر اتحاد کے لئے اپنی انفرادی کوششوں کو اجتماعی عمل میں تبدیل کر کے مزید مقاصد حاصل کرنے چاہئیں۔ وزیراعظم نے یقین ظاہر کیا کہ ای سی او کا وقت حقیقی طور پر آ پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بھرپور طریقے سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے اور علاقائی خوشحالی کے لئے رابطوں کے فروغ کے اپنے خواب کو عملی تعبیر دینے کے لئے اس سے زیادہ بہتر موقع پہلے کبھی نہیں آیا۔

متعلقہ عنوان :