کیا آزمائشی مدت میں ملازمت چھوڑنے سے پابندی لگ سکتی ہے؟

Ameen Akbar امین اکبر منگل 28 فروری 2017 23:48

کیا آزمائشی مدت میں ملازمت چھوڑنے سے پابندی لگ سکتی ہے؟

خلیجی ممالک خاص طور پر یو اے ای میں رہنے والے کچھ لوگوں کو غلط فہمی ہے کہ آزمائشی (پروبیشن) مدت میں لامحدود کنٹریکٹ پر کام کرتے ہوئے ایل ایل سی کمپنی سے استعفیٰ دینے سے اُن پر پابندی لگ سکتی ہے۔
اس حوالے سے ریگولیشن آف لیبر ریلیشن (لیبر لاز) 1980 کے فیڈرل لاء نمبر 8 کے مطابق لامحدود مدت کے کنٹریکٹ میں ملازم 30 دن کا نوٹس دے کر اپنے کنٹریکٹ کو ختم کر سکتا ہے۔

(جاری ہے)

لیبر لاء کے آرٹیکل 117 کے مطابق لامحدود مدت کے کنٹریکٹ میں آجر اور ملازم دونوں میں سےکوئی بھی معقول وجوہات کی بنا پر دوسرے کو 30 دن کو نوٹس دے کر کنٹریکٹ ختم کر سکتا ہے۔  اس قانون کے مطابق 30 دن کا نوٹس دے کر ہی ملازمت سے استعفیٰ دیا جا سکتا ہے۔ 30 دن کے نوٹس دینے کے بعد ملازمت چھوڑنے سے ملازم زرتلافی دینے کا پابند نہیں۔
اس کے بعد ہو سکتا ہے کہ موجودہ آجر ملازم پر ایک سال سے کم عرصہ تک ملازمت کرنے پر پابندی لگا دے تاہم یہ پابندی ملازم کو دوسری فری زون کمپنی میں کام کرنے سے نہیں روکتی۔ پابندی کے حوالے سے بہتر یہی ہوتا ہے کہ وزارت محنت سے اس کی تصدیق کر لی جائے۔

متعلقہ عنوان :