کنونشن کے آرٹیکل 18کے عین مطابق پاکستان 4پیریاڈک رپورٹس پہلے ہی بھیج چکا ہے اور اقوام متحدہ کی خواتین کے خلاف ہر قسم کے امتیازات کے خاتمہ ( یو این سیڈا)کی کمیٹی کو ایک عبوری رپورٹ بھی بھیج دی گئی تھی، دستیاب معلومات کی بنیاد پر مسودہ تیار کیا گیا ہے جس میں پاکستان کی خواتین کو با اختیار بنانے کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے کئے گئے ادارہ جاتی اقدامات انتظامی اور قانون سازی جیسے متعدد امور اجاگر کئے گئے

وزارت انسانی حقوق کی سیکرٹری رابعہ جویری آغا کا اجلاس سے خطاب

منگل 28 فروری 2017 21:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 فروری2017ء) خواتین کے خلاف ہر قسم کے امتیازات کے خاتمہ بارے کنونشن کی پانچویں پیریاڈک رپورٹ کے مسودہ پر تبادلہ خیال کے سلسلہ میں قومی سطح کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا ۔ منگل کو اسلام آباد میں منعقدہ قومی مشاورت میں سینٹر سحر کامران اور سینیٹر فرحت اللہ بابر نے بھی شرکت کی ۔ وزارت انسانی حقوق نے شرکاء میں آرٹیکلز اور متعلقہ شراکت داروں کی مشاورت سے اخذ کردہ اپنے مشاہدات اور نتائج پر مشتمل میٹرکس تقسیم کیا ۔

جبکہ یہ مشاہدات اور نتائج صوبائی سطحوں پر ہونے والی مشاورت سے اخذ کئے گئے تھے۔وزارت انسانی حقوق کی سیکرٹری رابعہ جویری آغا نے ان تمام شرکاء کا خیر مقدم کیا جو اس مشاورت میں شرکت کے لئے پاکستان بھر سے آئے ہوئے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کنونشن کے آرٹیکل 18کے عین مطابق پاکستان 4پیریاڈک رپورٹس پہلے ہی بھیج چکا ہے اور اقوام متحدہ کی خواتین کے خلاف ہر قسم کے امتیازات کے خاتمہ ( یو این سیڈا)کی کمیٹی کو ایک عبوری رپورٹ بھی بھیج دی گئی تھی ۔

انہوں نے کہا کہ دستیاب معلومات کی بنیاد پر مسودہ تیار کیا گیا ہے جس میں پاکستان کی خواتین کو با اختیار بنانے کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے کئے گئے ادارہ جاتی اقدامات انتظامی اور قانون سازی جیسے متعدد امور اجاگر کئے گئے ۔ انہوں نے شرکاء کو رپورٹ کے مسودہ پر تبصرہ کرنے اور رپورٹ کی عکاسی کرنے والی نئی شروعات کا تبادلہ کرنے کی دعوت دی ۔

سینیٹر فرحت اللہ بابر نے وزارت انسانی حقوق کی کوششوں کو سراہا اور قانون سازی کے لئے اقدامات تجویز کئے جبکہ ان میں سے قانون سازی کے کچھ اقدامات پر پہلے سے ہی کارروائی ہو رہی ہے ۔وفاقی اورصوبائی حکومتوں ، سول سوسائتی کے اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں نے رپورٹ کے زیرو ڈرافٹ کو سراہا ۔ اور اس رپورٹ پر تبصرے کئے اور ان نئے پروگرامز او رشروعات پر روشنی ڈالی جن کے خواتین کی روز مرہ کی زندگی پر اثرات پڑتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ آج معاشرہ میں خواتین بہتر حیثیت اور مقام رکھتی ہیں اور اس مقام سے خواتین کے اس استفادہ کے باعث انٹرنیشنل فورم پر بھی مثب پاکستان کی مثبت عکاسی ہو گی ۔ مشاورتی اجلاس کے دوران مزید کہا گیا کہ یو این سیڈا کی کمیٹی کی دلچسپی ہمیشہ ان اعداد و شمار سے رہی ہے جن سے پالیسی پر مناسب طور پر عمل درآمد ، قانون سازی ، انتظامی کے ساتھ ساتھ ادارہ جاتی اقدامات کا بھی پتہ چلتا ہو ۔ یہ رپورٹ تجزیہ اور اطلاعات و معلومات ترتیب دینے کے بعد وزارت خارجہ کو بھیجی جائے گی تاکہ وہ یہ رپورٹ اسی سال مارچ کے اختتام تک یو این سیڈا کی کمیٹی کو بھیج دے ۔

متعلقہ عنوان :