بڑی جماعت ہونے کی دعوے دار سیاسی جماعتیں لوکل گورنمنٹ کا قیام نہیں چاہتی، میئر کراچی

کرپشن سے نقصان اپنے گھر کا ہو رہا ہے ، سندھ کے تمام بیوروکریٹس سے کہوں گا وہ غیرقانونی کام نہ کریں اور ناجائز دبائو کا مقابلہ کریں ،وسیم اختر

منگل 28 فروری 2017 23:00

بڑی جماعت ہونے کی دعوے دار سیاسی جماعتیں لوکل گورنمنٹ کا قیام نہیں ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 فروری2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ بڑی جماعت ہونے کی دعوے دار سیاسی جماعتیں لوکل گورنمنٹ کا قیام نہیں چاہتی، کرپشن سے نقصان اپنے گھر کا ہو رہا ہے ، سندھ کے تمام بیوروکریٹس سے کہوں گا کہ وہ غیرقانونی کام نہ کریں اور ناجائز دبائو کا مقابلہ کریں جس طرح پنجاب کے افسران ہمت کرتے ہیں اور غلط کام کرنے سے انکار کردیتے ہیں انہوں نے کہا کہ میرے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں اب پیر بھی باندھنے کی کوشش کی جا رہی ہے یہ بات انہوں نے نارتھ کراچی ایسوسی ایشن ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے دفتر اور نارتھ کراچی انڈسٹریل ایریا کی مختلف سڑکوں کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر ضلع وسطی کے چیئرمین ریحان ہاشمی، وائس چیئرمین شاکر علی، ایسوسی ایشن کے سرپرست کیپٹن معیز، قائم مقام صدر نسیم اختر، ڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل سروسز شہاب انور، سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز مسعود عالم، ڈائریکٹر ٹیکنیکل سید محمد شکیب، فاروق کھتوڑا اور بڑی تعداد میں صنعتکار اور تاجر موجود تھے۔

(جاری ہے)

میئر کراچی نے کہا کہ کام کرنے والوں کی حوصلہ افزائی ہونی چاہئے اس سے حوصلے بلند ہوتے ہیں ، یہ شہر تباہ ہوچکا ہے اب افسران ، تاجروں، صنعتکاروں کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ اس شہر کو اون کریں اور شہر کو بہتر بنانے میں ہمارا ساتھ دیں انہوں نے کہا کہ پہاڑوں سے اتر کر نہیں آئے اسی شہر کے لوگ ہیں ہم سے بات کریں ، من مانی نہیں چلے گی، محکمہ فائربریگیڈ سمیت کئی پرپوزل وزیراعلیٰ سندھ کو بھیجے لیکن آج تک کسی ایک کا جواب بھی نہیں آیا۔

انہوں نے کہا کہ میئر بننے کے بعد کوئی بھی چیز درست حالت میں نہیں ملی، گورنمنٹ اسپتالوں کا برا حال ہے آپریشن تھیٹر میں کتے بلیوں کا راج ہے ہمارے پاس گاربیج بیگ لینے تک کے پیسے نہیں ہیں جبکہ گزشتہ آٹھ سالوں میں اربوں ، کھربوں روپے ریلیز کئے گئے یہ پیسے کہاں گئے کسی کو نہیں معلوم،میرپور اور لاڑکانہ کا ایک چکر لگا لیں تو پتہ چل جائے گا کہ انسان کیسے رہ رہا ہے انہوں نے کہا کہ کراچی کی تباہی کا مقصد پاکستان کی تباہی ہے اور ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے،میئر کراچی نے کہا کہ انڈسٹریل زون کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہونے چاہئیں، صفائی ستھرائی، سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ اور استرکاری سمیت سیوریج کے مسائل کا حل کرنا ہماری بنیادی ذمہ داری ہے اور ہم انہیں درست کریں گے۔

اس موقع پر میئر کراچی نے نارتھ کراچی انڈسٹریل زون کے لئے ایک فائرٹینڈر دینے کا بھی اعلان کیا اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے کچرا جمع کرنے کے لئے بیگز بھی دیئے، وہاں موجود تاجروں اور صنعتکاروں نے اس موقع پر اپنی جانب سے پانچ ہزار کلو گرام کچرے کے بیگ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی، ایسوسی ایشن کے سرپرست کیپٹن معیز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم میئر کراچی کے ساتھ ہیں اور میئر کراچی کے ساتھ جو زیادتی ہو رہی ہے اس کی مذمت کرتے ہیں میئر کام کرنا چاہتے ہیں لیکن انہیں کام کرنے سے روکا جا رہا ہے میئر کراچی کے پاور چھیننے جا رہے ہیں ، بیورو کریٹ اپنی من مانی کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ کراچی شہر میں انڈسٹری سسک رہی ہے ، کیپٹن معیز نے کہا کہ نارتھ کراچی انڈسٹریل زون کے لئے ٹریٹمنٹ پلانٹ کی ضرورت ہے جبکہ ماضی میں کراچی میں چھ کمبائن ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کی منظوری دی گئی تھی لیکن دوسرے وعدوں کی طرح یہ وعدہ بھی آج تک پورا نہیں ہوا انہوں نے کہا کہ ہم میئر کراچی کے ساتھ ہیں اور ہر صورت میں ان کے ساتھ دیں گے، بعدازاں میئر کراچی نے علاقے کا دورہ کیا اور ضلع وسطی کے زیر انتظام 4000 روڈ ،12-C اور 12-D ، شاہراہ نور جہاں پر سیوریج لائن کی فراہمی سمیت پانچ منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا یہ منصوبے میئر کراچی کی سو روزہ صفائی مہم کا حصہ ہیں ۔

متعلقہ عنوان :