وزیراعلیٰ سندھ نے 27 موروں کی ہلاکت کا سختی سے نوٹس لیکر محکمہ جنگلات سے رپورٹ طلب کرلی

یہ بات نا قابل قبول ہے موسم سرما میں متعلقہ اتھارٹی کے غیر ذمہ دارانہ رویہ کے باعث مور ہلاک ہور ہے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

منگل 28 فروری 2017 22:57

وزیراعلیٰ سندھ نے 27 موروں کی ہلاکت کا سختی سے نوٹس لیکر محکمہ جنگلات ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 فروری2017ء) وزیراعلی سندھ سیدمراد علی شاہ نے محکمہ جنگلات سے منگوائی گئی ایک رپورٹ جس میں کہا گیا ہے کہ تھر پارکر کے 8مختلف دیہاتوں میں 27مور ہلاک ہوچکے ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے اس بیماری جس کے نتیجے میں تھر کے خوبصورت پرندے ہلاک ہو گئے ہیں گا سختی سے نوٹس لیا اور محکمہ جنگلات سے رپورٹ طلب کی جس میں بتایا گیا کہ یہ بات نا قابل قبول ہے کہ موسم سرما میں متعلقہ اتھارٹی کے غیر ذمہ دارانہ رویہ کے باعث مور ہلاک ہور ہے ہیں۔

سیکریٹری جنگلات منظور شیخ کی جانب سے موصول ہونے والی رپورٹ میں انہوں نے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والوں موروں کے باعث پیدا ہونے والی ہنگامی صورتحال کے پیش نظر انہوں نے ڈپٹی کنزرویٹیو کو 26فروری کو تھر میں سائیٹ پر بھیجا تھا اور اس نے وہاں پر مٹھی کے شمال میں 25تا 30کلو میٹر کے فاصلے پر واقع گاں باکھو میں مقامی لوگوں سے ملاقات کی ۔

(جاری ہے)

اس دیہات کے لوگوں نے انہیں بتایا کہ مرغیاں اور مور رانی کھیت کی بیماری پھیلانے کے باعث بڑی تعداد میں ہلاک ہو رہے ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2007سے ہونے والی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ موروں کی ہلاکت کے پیچھے رانی کھیت کا وائرس ہے جو کہ مرغیو ں سے پھیلتا ہے ۔ اسکے ساتھ ساتھ اس حوالے سے حفاظتی اقدامات درکار ہیں وہ محکمہ ویٹنری کی جانب سے کئے جانے چاہیں۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ا کلیون میں 4مور چھور تعلقہ کے بنگل میں 2 ، باکھو میں 4اور مٹھی کے پوسارگو میں 4، دھابارو میں 2، سینگھالو تعلقہ ڈیپلو میں 2اور ننگر پارکر کے دیراندیدہ میں 9مور ہلاک ہوئے ہیں۔

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ ویٹنری اور جنگلات کو ہدایات جاری کی کہ وہ قریبی تعاون اور روابط کے ساتھ اس بیماری پر کنٹرول کرنے کے لئے کام کریں اور انہیں اپنی رپورٹس بھیجیں۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ وہ علاقے میں مرغیوں اور موروں کو ادویات کی فراہمی بھی شروع کریںاور بیمار موروں کو صحت مند موروں سے علیحدہ کیا جائے اور موروں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر جامع حکمت عملی واضع کی جائے اور انہیں اس حوالے سے آگاہ کیا جائے۔

انہوں نے محکمہ جنگلات اور ویٹنری کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ ہنگامی اقدامات اٹھاتے ہوئے تھر میں فعال، انرجیٹیک اور پرندوں سے پیار کرنے والے اہلکاروں کو تعینات کریں ۔ انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ مجھے صرف رپورٹس نہیں بلکہ نتائج چاہیے۔

متعلقہ عنوان :