بلدیاتی ادارے بلوچستان بھرمیں مفلوج ہیں ، سلیم دوست جمالدینی

جموریت کے دعوے دار حکمران اختیارات نہ دیکربلدیاتی نمائندوں کو عوامی خدمت سے دور رکھ کر احتجاج پر مجبور کئے ہوئے ہیں،نمائندوں کی پریس کانفرنس مارچ تک صوبائی حکومت نے مطالبات تسلیم نہ کئے تو احتجاجی تحریک کو تیز کرکے بلوچستان اسمبلی کا گھیرائو کرینگے

منگل 28 فروری 2017 21:48

نوشکی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 فروری2017ء) حکومت تین سالوں سے بلدیاتی نمائندوں کواختیارات دینے سے چشم پوشی کررہی ہیں ترقیاتی اورانتظامی اختیارات نہ ملنے کی وجہ سے بلدیاتی ادارے بلوچستان بھرمیں مفلوج ہیں 25مارچ تک صوبائی حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے اوراختیارات کی فراہمی کو یقینی نہیں بنایاتو احتجاجی تحریک کو تیز کرکے بلوچستان اسمبلی کا گھیرائو کرینگے۔

ان خیالات کااظہاریونین کونسل چیرمین سلیم دوست جمالدینی،امان اللہ بادینی،عبدالشکورمینگل ،اخترمحمد،محمدانورمینگل،اورعبدالروف ماندائی نے پریس کلب نوشکی میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان کے منتخب بلدیاتی نمائندے عرصہ تین سال سے اختیارات کی حصول کیلئے سراپااحتجاج ہیں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ اوروفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی بلدیاتی نمائندوں نے احتجاج کرتے ہوئے اپنی آواز کو حکمرانوں کے ایوانوں تک پہنچایامگرحکمران مکمل طورپر بے حس بن کربلدیاتی نظام کواپنی سیاسی مقاصدکیلئے ناکام بنانے کی کوشش کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بلدیاتی اداروں کے بغیرملک میں جمہوریت ادھوری اور نامکمل ہے جموریت کے دعوے دار حکمران اختیارات نہ دیکربلدیاتی نمائندوں کو عوامی خدمت سے دور رکھ کر احتجاج پر مجبور کیے ہوئے ہیں انہوں نے کورکمانڈر بلوچستان،گورنربلوچستان،وزیربلدیات اور چیف سیکرٹری بلوچستان سے اپیل کیاکہ وہ بلوچستان کے بلدیاتی نمائندوں کو فنڈزاوراختیارات کی فراہمی کے لیے اقدامات کریں بصورت دیگربلوچستان کے بلدیاتی نمائندے سخت سے سخت احتجاج کرتے ہوئے بلوچستان اسمبلی کا غیرمعینہ مدت تک کے لیے گھیرائو کرینگے۔