آگاہ کیا جائے حکومت نے کس قانون کے تحت شوگر ملوں کو سبسڈی فراہم کی ‘ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

غلط طریقے سے سبسڈی دی گئی ہے تو عدالت درخواست گزاروں کے معاملے کا قانونی پہلو دیکھتے ہوئے جائزہ لے گی ‘ ریمارکس چینی کی ایکسپورٹ پر سبسڈی دئیے جانے کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کے وکلا کو بحث کیلئے طلب کر لیا گیا

منگل 28 فروری 2017 19:05

آگاہ کیا جائے حکومت نے کس قانون کے تحت شوگر ملوں کو سبسڈی فراہم کی ‘ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 فروری2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے چینی کی ایکسپورٹ پر سبسڈی دئیے جانے کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کے وکلا کو بحث کیلئے طلب کر لیا جبکہ فاضل عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ آگاہ کیا جائے کہ حکومت نے کس قانون کے تحت ایک شعبے کو سبسڈی دی ۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی ۔

شوگر ملز کے وکیل ہشام احمد خان نے عدالت کو بتایا کہ چینی ایکسپورٹ کرنے کے باوجود اسٹیٹ بینک کی جانب سے سبسڈی کی رقم فراہم نہیں کی جا رہی ۔ عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ حکومت نے شوگر ملوں کو کس قانون کے تحت سبسڈی فراہم کی ۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مشترکہ مفادات کونسل کی سفارشات کی روشنی میں پارلیمنٹ نے بجٹ میں شوگر ملوں کو سبسڈی دی جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایک شعبے کو کس قانون کے تحت سبسڈی فراہم کی گئی ، سیمنٹ ، ٹیکسٹائل اور دیگر شعبوں کو کیوں نظر انداز کیا گیا ۔

(جاری ہے)

عدالت نے کہا کہ اگر غلط طریقے سے سبسڈی دی گئی ہے تو عدالت درخواست گزاروں کے معاملے کا جائزہ قانونی پہلو دیکھتے ہوئے لے گی ، اگر سبسڈی کا قانون ہی موجود نہیں تو حکومت من مانی کیسے کرسکتی ہے ۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت دو ہفتوں کے لئے ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :