تہذیبوں کے تصادم کی سوچ کو تہذیبوں کے مابین گفت شنید کے عمل سے بدلناہوگا اور قیام امن کا عالمی منصوبہ بنانے کی ضرورت ہے، مغربی سامراجی قوتوں نے ہمیشہ ان عالمی رہنمائوں کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جنہوں نے عالمی طاقتوں کی اجارہ داری کے خلاف آواز بلند کی اور اپنے قومی مفاد کے تحفظ اور عوام کی فلاح وبہبود کو ترجیح دی، سپر پاورز کی معیشت جنگ سے متعلق ٹیکنالوجی سے وابستہ ہے اس لئے ہمیں قیام امن کیلئے ان طاقتوں کی جانب نہیں دیکھنا چاہیے

چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی کی کیوبن قومی اسمبلی کے صدر استیبان لازو ہرناندز سے گفتگو

منگل 28 فروری 2017 17:49

تہذیبوں کے تصادم کی سوچ کو تہذیبوں کے مابین گفت شنید کے عمل سے بدلناہوگا ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 فروری2017ء) ء چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے کہا ہے کہ تہذیبوں کے تصادم کی سوچ کو تہذیبوں کے مابین گفت شنید کے عمل سے بدلناہوگا، اور قیام امن کا عالمی منصوبہ بنانے کی ضرورت ہے ۔ مغربی سامراجی قوتوں نے ہمیشہ ان عالمی رہنمائوں کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جنہوں نے عالمی طاقتوں کی اجارہ داری کے خلاف آواز بلند کی ۔

اور اپنے قومی مفاد کے تحفظ اور عوام کی فلاح وبہبود کو ترجیح دی ۔ سپر پاورز کی معیشت جنگ سے متعلق ٹیکنالوجی سے وابستہ ہے اس لئے ہمیں قیام امن کیلئے ان طاقتوں کی جانب نہیں دیکھنا چاہیے ۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار کیوبا کے دورے کے دوران کیوبن قومی اسمبلی کے صدر استیبان لازو ہرناندز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

چیئرمین سینیٹ کیوبا کے دورے کے دوران سینیٹ کے پارلیمانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں جس میں سینیٹرز مشاہد حسین سید، ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی ، شاہی سید ، لیفٹینٹ جنرل (ر) صلاح الدین ترمذی، گیان چند ، محسن عزیز ، نثا ر محمد خان اور سیکرٹری سینیٹ امجد پرویز ملک شامل ہیں ۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ کیوبا کا دورہ ان کیلئے ایک خوش کن احساس سے کم نہیں ہے وہ گزشتہ سال کیوبا کے دورے اور عظم لیڈر فیدل کاسترو سے ملنے کے خواہش مند تھے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی سامراجیت نے متعدد ممالک میں اپنے توسیع پسندانہ عزائم کی تکمیل کیلئے امن اور استحکام کو سبوتاژ کیا ہے ۔ اوران ممالک میں وسائل پر قبضہ کرنے کیلئے جنگی صورتحال پیدا کی ہے ۔

انہوں نے اپنی قوم کیلئے فید ل کاسترو کی خدمات کی بھر پور تحسین کرتے ہوئے کہا کہ فیدل کاسترونے سپر پاور کی آنکھ میں آنکھ ڈال کردیکھنا سیکھایا اور قومی مفاد کو ترجیح دینے اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کام کرنے کو اپنا شعار بنایا ۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ کیوبا کی عوام نے نہ صرف ایک لیڈر بلکہ ایک دوست اور کامریڈ کھویا ہے ۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ فیدل کاسترو غریب اور پسے ہوئے طبقے کیلئے امید کی ایک کرن تھے ۔

انہوں نے کہا کہ فیدل کاسترو نے امریکی سامراجی نظام کے خلاف اپنے عوام کی نمائندگی کی اور سامراجی نظام کا حصہ نہ بنے ۔ فیدل کاسترو سمیت دنیا کے عظم رہنمائوں جن میں جمال عبدالناصر اور زوالفقار علی بھٹو شامل ہیں کو امریکی سامراجی نظام نے غیر مستحکم کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کیوبا نے ہمیشہ مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کیوبن حکومت نے 1200 سے زائد پاکستانی طلباء کو وظائف دیئے ہیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستانی قوم زلزلے کے دوران کیوبا کی جانب سے کی گئی معاونت پر بھی شکر گزار ہے ۔میاں رضاربانی نے کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین پارلیمانی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔ جس کے تحت پاکستان کی پارلیمنٹ اور کیوبا کی قومی اسمبلی کے مابین معلومات کا تبادلہ ، ایک دوسرے کے تجربات سے استعفادہ ، اور وفود کا تبادلہ کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین پارلیمانی ، سماجی ، اور سیاسی تعلقات کو بھی مزید پروان چڑھا نے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کیوبن قومی اسمبلی کے صدر کو دورہ پاکستان کی بھی دعوت دی ۔ (ع ع)