اقتدار میں آنے کے بعد میاں صاحب کی سوچ چھوٹی ہوگئی ہے-سابق صدر آصف زرداری کی صحافیوں سے گفتگو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 28 فروری 2017 16:22

اقتدار میں آنے کے بعد میاں صاحب کی سوچ چھوٹی ہوگئی ہے-سابق صدر آصف زرداری ..
حب(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 فروری۔2017ء) پاکستان کے سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ اقتدار میں آنے کے بعد میاں صاحب کی سوچ چھوٹی ہوگئی ہے،4سال سے جس حکومت کاوزیرخارجہ نہ ہواس کے بارے میں کیا کہوں،پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہورہا ہے وہاں سیکورٹی رسک ضرور ہے،شیر کیا میں نے تو کبھی تیتر کا بھی شکار نہیں کیا۔

حب میں صحافیوں سے گفتگو میں سابق صدر زرداری نے کہا کہ دنیاکی طاقتوں سے رابطے کے بغیر دہشت گردی کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا،سب کو پتا ہے کہ بھارت افغانستان سے دہشت گردی کرارہاہے،عالمی فورم کو بتایاجائے کہ بھارت افغان سرزمین استعمال کررہا ہے،جس حکومت کا4 سال سے وزیرخارجہ نہیں ہے اس کے بارے میں کیا کہوں؟کم عقلی پر بڑی غلطیاں ہوجاتی ہیں جنہیں بھرنے میں صدیاں لگ جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں آصف زرداری نے کہا کہ میں یہاں سیاست کرنے نہیں تعزیت کیلئے آیاہوں۔انہوں نے پی ایس ایل فائنل پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ کرکٹ میری فیورٹ گیم نہیں ہے،میاں صاحب یا کوئی اور یہ بتاناچاہتے ہیں کہ پنجا ب پر امن ہے جبکہ سیکورٹی رسک کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔سابق صدر نے کہا کہ ہمارے بعد بلوچستان میں کوئی خاص ترقی نہیں ہوئی،ہمارے پانچ سال میں بلوچستان کے زخم کو بھرنے کی کوشش کی گئی،ابھی تک زخم بھرے نہیں،یہاں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، مسائل مل کر حل کرنا ہوں گے۔

انہوں نے ذوالفقار مرزا کے پارٹی میں واپسی کے امکان کو مشکل قرار دیا ،ساتھ ہی عرفان اللہ مروت کے حوالے سے کہا کہ ان سے واسطہ ہے،کراچی میں رہتے ہیں، اٹھنا بیٹھنا ہے، ایک دفعہ پارٹی میں رہے ہیں،ان سے پارٹی میں آنے اور نہ آنے پر کوئی بات نہیں ہوئی۔سابق صدرنے مزید کہا کہ کچھ لوگوں نے ٹوئٹربریگیڈکوبھڑکادیاتھا، پیپلزپارٹی کاسی پیک کامنصوبہ زیادہ ترخیبرپختونخوا اور بلوچستان کے لیے تھا، ہم نے اے پی سی بلائی ہے، تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ متفقہ فیصلہ کرینگے، مردم شماری پربھی تمام سیاسی جماعتوں کو بیٹھ کر سوچنا پڑے گا۔

انہوں نے سوال کیا کہ تاریخ میں کوئی ایساصدرہوگا،جس نے خوداپنے اختیارات پارلیمنٹ کودیے؟ ہم نے اختیارات اس لیے دیے تاکہ پارلیمنٹ، وفاق اورصوبے مضبوط ہوں۔

متعلقہ عنوان :