سپریم کورٹ نے علی موسیٰ گیلانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیخلاف اے این ایف کی اپیل خارج کر دی

آزادانہ نقل و حرکت ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور علی موسیٰ گیلانی کا نام ای سی ایل میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ،ْعدالت عظمیٰ اے این ایف موسیٰ گیلانی کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے لئے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرے ،ْچیف جسٹس

منگل 28 فروری 2017 16:06

سپریم کورٹ نے علی موسیٰ گیلانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیخلاف اے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 فروری2017ء) سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی موسیٰ گیلانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے فیصلہ کے خلاف انسداد منشیات فورس (اے این ایف) کی طرف سے دائر اپیل خارج کر دی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے قرار دیا ہے کہ آزادانہ نقل و حرکت ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور علی موسیٰ گیلانی کا نام ای سی ایل میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ،ْ چیف جسٹس ثاقب نثار نے نے کہا کہ اے این ایف موسیٰ گیلانی کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے لئے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرے کیونکہ مقدمہ وہاں زیرسماعت ہے۔

اس دوران انسداد منشیات فورس کے وکیل نے کہاکہ لاہور ہائیکورٹ نے موسیٰ گیلانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے حقائق کو مدنظر نہیں رکھا۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر ان کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی اجازت دے۔ عدالت کے استفسار پر وکیل نے بتایا کہ ڈرگ کورٹ میں موسیٰ گیلانی کے خلاف ریفرنس زیرسماعت ہے جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ علی موسیٰ گیلانی 5 مرتبہ عدالت سے اجازت لے کر بیرون ملک گئے اور واپس آئے۔

لوگوں کے نام اسی طرح ای سی ایل میں شامل نہیں کئے جاتے۔ای سی ایل میں نام رکھنے کا کوئی جواز بھی موجود نہیں ہے ،ْ آزادانہ نقل و حرکت ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔ اگر انسداد منشیات فورس موسیٰ گیلانی کا نام ای سی ایل میں شامل کرانا چاہتی ہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کرے۔ یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے علی موسیٰ گیلانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا جس کے خلاف اپیل سپریم کورٹ میں دائر کی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :