قومی اسمبلی نے سی پیک پر چینی ٹرکوں کی آمدورفت سے متعلق تحفظات اٹھا دئے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 28 فروری 2017 13:40

قومی اسمبلی  نے سی پیک پر چینی ٹرکوں کی آمدورفت سے متعلق تحفظات اٹھا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔28 فروری 2017ء) : قومی اسمبلی کے ایک پینل نے سی پیک (پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ) پر چینی ٹرکوں کی آمدورفت سے متعلق حکومت کو خبردار کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ترقی اور منصوبہ بندی کے چئیر مین عبد المجید خان خنان نے کمیٹی کی ایک میٹنگ میں سی پیک پر چینی ٹرکوں کی آمدورفت سے متعلق سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہم چینی ٹرکوں کو آمدورفت کے لیے سڑکیں، زمین اور نیٹو کی طرح تمام روٹ فراہم کر رہے ہیں۔

انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چینی ٹرکوں کو اس قدر آمدورفت کن قواعد و ضوابط کے تحت دی جا رہی ہے؟ عبد المجید کا کہنا تھا کہ چین روٹ فراہم کرنے کے بدلے میں پاکستان کو کیا فراہم کرے گا؟ اس حوال سے یقینا طے ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

سڑکوں اور سڑکوں کو استعمال میں لانے والے افراد کی سکیورٹی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے چئیر مین کمیٹی نے کہا کہ اس راہداری پر سڑکوں کی مرمت اور کی سکیورٹی پر آنے والے اخراجات کون برداشت کرے گا؟ چین نے بھی اس ضمن میں پاکستان کو کسی قسم کی ادائیگی کا تذکرہ تک نہیں کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نیٹو لاجسٹکس نے پاکستان کی سڑکوں کے نیٹ ورک کو بری طرح متاثر کیا تھا۔ لیکن افغانستان جانے والی نیٹو سپلائی سے پاکستان کو کوئی خاطر خواہ فائدہ حاصل نہیں ہو سکا۔ اس حوالے سے یہ بھی کہا گیا کہ سی پیک منصوبے سے حاصل ہونے والا پیسہ سڑکوں کی مرمت اور سکیورٹی پر خرچ کیا جائے گا۔ مزید یہ کہ یہ سارا خرچ پاکستانی حکومت برداشت کرے گی۔ پاکستانی حکومت نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ چین سے سی پیک منصوبے پر آنے والے اخراجات کی بات کرنا مشکل ہے لیکن فی الوقت اس مسئلے کا حل نکال لیا گیا ہے۔