خطے کو دہشت گردی اور انتہاپسندی کا سامنا ہے’ چیلنجزسے نمٹنے کے لیے مل کرکاوشیں کرنا ہوں گی-مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا اقتصادی تعاون تنظیم کی وزارتی کونسل کے اجلاس سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 28 فروری 2017 11:44

خطے کو دہشت گردی اور انتہاپسندی کا سامنا ہے’ چیلنجزسے نمٹنے کے لیے ..
ا سلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 فروری۔2017ء) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ اقتصادی تعاون تنظیم او رکن ملکوں کے درمیان رابطوں کے فروغ سے خطے میں خوشحالی آئےگی جبکہ انسانی وسائل کی ترقی پرخصوصی توجہ دینا ہوگی۔ اسلام آباد میں اقتصادی تعاون تنظیم کے وزارتی کونسل اجلاس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیزکاکہناہے کہ ای سی اومیں خطے کومربوط بنانے کی بھرپورصلاحیت ہے۔

سرتاج عزیز کاکہناہے کہ رکن ملکوں میں تجارت میں حائل رکاوٹوں کودورکرناہوگااوراشیاکی نقل وحمل میں رکاوٹیں دورکرنےکی ضرورت ہے۔انہوں نے تنظیم کے لیے حلیل ابراہیم کی خدمات کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔مشیرخارجہ سرتاج عزیز کاکہناتھاکہ ای سی اومیں تجارت میں تعاون دیگرتنظیموں کے مقابلے میں کم ہے،رکن ممالک باہمی مفادات رکن ملکوں تک پہنچانے کے لیے کام کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس امید کا اظہارکیاکہ اقتصادی راہداری سے ای سی اورکن ملکوں کوفائدہ ہوگا۔اقتصادی تعاون تنظیم کی وزارتی کونسل کے اجلاس میں ایران اور ترکی سمیت 10 رکن ممالک کے وزرائے خارجہ شریک ہیں اجلاس کے دوران مشیر خارجہ سرتاج عزیز کو وزارتی کونسل کا چیئرمین منتخب کرلیا گیا ہے۔ سرتاج عزیز نے ای سی او کے 22ویں اجلاس کے شرکاءکو خوش آمدید کہا،اپنے خطاب میں سرتاج عزیزنے مزیدکہا کہ خطے کو دہشت گردی اور انتہاپسندی کا سامنا ہے تاہم چیلنجزسے نمٹنے کے لیے مل کرکاوشیں کرنا ہوں گی جب کہ رکن ممالک میں رابطوں کے فروغ سے خطے میں خوشحالی آئے گی۔

اجلاس سے خطاب کے دوران تنظیم کے سیکرٹری جنرل حلیل ابراہیم نے کہا کہ کانفرنس کے بہترین انتظامات اور مہمان نوازی پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں، رکن ملکوں کی مجموعی پیداوار ایک ٹریلین ڈالر سے زیادہ ہے، تنظیم کواقوام متحدہ کے کئی اداروں میں مبصرکی حیثیت حاصل ہے، تنظیم نے اقوام متحدہ کے ساتھ 45 معاہدوں پر دستخط کر رکھے ہیں، خطے میں غذائی تحفظ کے لیے کئی منصوبے زیر غور ہیں، رکن ممالک کے درمیان موثر مواصلاتی نظام کے لیے منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ کانفرنس کے بہترین انتظامات پر پاکستان کوخراج تحسین پیش کرتے ہیں، تمام رکن ملکوں کو مشترکہ چیلنجز کا مل کر مقابلہ کرنا ہوگا۔ ای سی او رکن ملکوں میں تعلقات کا بہترین فورم ہے، یہ تنظیم رکن ملکوں کے درمیان باہمی تعلقات کے فروغ میں اہم کردار ادا کررہی ہے،اس تعاون کو مزید موثر بنانے کے لیے وژن 2025 تیار کیا گیا ہے، جس پر عمل درآمد کے لئے تمام رکن ممالک کو کام کرنا ہوگا، ای سی او کو توانائی سمیت دیگر شعبوں میں کام کرنا چاہیے۔ واضح رہے کہ افغانستان کے وزیرخارجہ اجلاس میں شرکت نہیں کررہے ہیں بلکہ پاکستان میں متعین افغان سفیر اجلاس میں اپنے ملک کی نمائندگی کررہے ہیں-

متعلقہ عنوان :