انتہاء پسندی ، دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے کیلئے ہر سطح پر جدوجہد کی ضرورت ہے ‘ طاہر محمود اشرفی

05 مارچ سے لاہور سے رحیم یار خان تک کاروان امن و سلامتی چلایا جائیگا ، 12 اپریل کو اسلام آباد میں عالمی کانفرنس ہو گی ‘ علماء کونسل

پیر 27 فروری 2017 22:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 فروری2017ء) انتہاء پسندی ، دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے کیلئے ہر سطح پر جدوجہد کی ضرورت ہے ، 05 مارچ سے لاہور سے رحیم یار خان تک کاروان امن و سلامتی چلایا جائے گا ، 12 اپریل کو اسلام آباد میں عالمی کانفرنس ہو گی جس میں امام حرم کعبہ شریک ہوں گے ۔ یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے مختلف مکاتب فکر کے علماء و مشائخ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔

اس موقعہ پر مولانا عبد الحمید صابری ، مولانا طاہر عقیل ، مولانا عبد القیوم ، مولانا محمد اشفاق پتافی ، مولانا محمد شفیع قاسمی ، مولانا نعمان حاشر ، مولانا حبیب الرحمن عابد ، مولانا نائب خان ، مولانا قاری محمد اسلم بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ گذشتہ سینتیس سال سے پاکستان افغانستان کی وجہ سے مسائل کا شکار ہے ۔

اب وقت آ گیا ہے کہ حکومت افغانستان اور ہندوستان کے مسئلہ پر اپنی پالیسی واضح کرے اور پاکستان دشمن قوتوں سے دو ٹوک بات کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ انتہاء پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے محراب و منبر نے ہمیشہ تعاون کیا ہے ۔ مدارس اور مساجد دہشت گردی اور انتہاء پسندی نہیں امن کے گہوارے ہیں اگر وزارت داخلہ یا کسی اور حکومت کے پاس کسی مدرسہ کے خلاف شواہد ہیں تو وہ منظر عام پر لائے۔

انہوں نے کہا کہ انتہاء پسندی اور دہشت گردی کے خلاف مختلف اسلامی ممالک کی قیادت کے درمیان روابط موجود ہیں اور عالمی عسکری اتحاد کے ساتھ ساتھ عالمی فکری اتحاد کے قیام کیلئے کوششیں جاری ہیںاور ان شاء اللہ 12 اپریل کو دوسری بین الاقوامی پیغام اسلام کانفرنس میں اس سلسلہ میں متفقہ لائحہ عمل طے کر لیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ دوسری بین الاقوامی پیغام اسلام کانفرنس میں امام حرم کعبہ ، قاضی القضاة فلسطین ، وزیر اوقاف قطر ، شیخ الازہر کے نمائندے اور مختلف عالمی مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین شریک ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :