دل کے مریضوں کے لیے استعمال ہونے والے 80 اسٹنٹس رجسٹرڈ کر لیے گئے ہیں ، جب جعلی اسٹنٹ ڈالے جانے کا واقعہ پیش آیا اس وقت ڈریپ کے پاس 55 قسم کے اسٹنٹس رجسٹرڈ تھے 2011 سے آج تک اسٹنٹس کی قیمت متعین نہیں کی جا سکی جس کے باعث ڈاکٹر ز اور کمپنیاں اپنی مرضی کے ریٹ مریضوں سے وصول کر رہے ہیں بہت جلد ہم اسٹنٹس کی قیمتیں بھی متعین کر دیں گے ،20 ہزار مالیت کا اسٹنٹ ڈیڑھ لاکھ روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے

ْقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کو سی ای اوڈر یپ ڈاکٹر اسلم افغانی کی بریفنگ

پیر 27 فروری 2017 22:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 فروری2017ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کو سی ای او ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان ڈر یپ ڈاکٹر اسلم افغانی نے بتایا کہ دل کے مریضوں کے لیے استعمال ہونے والے 80 اسٹنٹس رجسٹرڈ کر لیے گئے ہیں ، جب جعلی اسٹنٹ ڈالے جانے کا واقعہ پیش آیا اس وقت ڈریپ کے پاس 55 قسم کے اسٹنٹس رجسٹرڈ تھے 2011 سے آج تک اسٹنٹس کی قیمت متعین نہیں کی جا سکی جس کے باعث ڈاکٹر ز اور کمپنیاں اپنی مرضی کے ریٹ مریضوں سے وصول کر رہے ہیں بہت جلد ہم اسٹنٹس کی قیمتیں بھی متعین کر دیں گے ،20 ہزار مالیت کا اسٹنٹ ڈیڑھ لاکھ روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے۔

پیر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے وزارت قومی صحت کی میٹنگ وزارت کے کمیٹی روم میں چیئرمین خالد مگسی کی صد ار ت میں منعقد ہوا جس میں میں کمیٹی ممبران ڈاکٹر اظہر جدون ، ڈاکٹر عذرا پچیو ، ڈاکٹر ذوالفقار بھٹی ، ڈاکٹر رمیشن کمار ،شکیلہ خالد لقمان ، مہرین رزاق بھٹو ،اور اعجاز جاکھر انی اور وزارت کے اعلی حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزارت قومی صحت کے مالی سال 2017-18ژ کے پرا جیکٹس کی منظوری دی گئی ، بریفنگ کے دوران انکشاف ہوا کہ 2016-17ء کے پراجیکٹ بھی ابھی تک پلاننگ کمیشن سے منظور نہیں ہوئے جس کے باعث ملازمین کو گزشتہ نو ماہ سے تنخواہیں بھی ادا نہیں کی جا سکیں ، جس پر چیئرمین کمیٹی خالد مگسی نے وزارت کے حکام اور پارلیمنٹر ینز کو کھری کھری سنا دیں انہوں نے کہا کہ ہم عوامی نمائندوںکو عوام کا احساس نہیں ،کیا کسی پارلیمنٹرین کے گھر میں پانی اور گیس مسئلہ ہے ،ہمارے بچوں کے علاج کے لیے کوئی مسئلہ نہیں پیدا ہوتاہمیں ذاتی مسائل میں تو کبھی رکاوٹ نہیں آئی ،عوام کے لیے احساس پیدا کریں ،ساری پلاننگ عوام کو دیکھ کر بنائی جانی چاہیے ،عوام کو جس چیز کی ضرورت ہے اس کی ہمیں فکر نہیںعوام مردہ ہوگئی ہے ،جس دن عوام طاقت ور ہو گئی سب صحیح ہو جائیں گے ،یہاں ملک کی کریم موجود ہے جب عام عوام کے مسائل کی بات ہوتی ہے اس وقت دماغوں کو کیا ہو جاتا ہے ،کئی ماہ سے ملازمین کو تنخواہیں نہیں ملیں اور فائلوں کے ڈھیر لگا دیئے جاتے ہیں۔

سیکرٹری وزارت قومی صحت نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ مارچ کے پہلے ہفتہ میں پراجیکٹ منظور ہو جائے گا ملازمین کو تنخواہیں ادا کر دی جائیں گی ،کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے سی ای او ڈریپ ڈاکٹر اسلم افغانی نے بتایا کہ 2011 سے ا?ج تک 55 اسٹنٹ اور ان کے ساتھ 60 کے قریب پرزے بھی رجسٹرڈ تھے لیکن اس قانون پر عمل درا?مد یقینی نہیں بنایا جا سکا کیوں کہ یہ کیس عدالت میں ہے اور کمپنیوں نے اس پر بھی حکم امتناعی حاصل کر رکھا ہے ہم کوشش کر رہے ہیں کہ یہ حکم امتناعی ختم کرایا جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر اپنے لالچ کے لیے سستے اسٹنٹس مریضوں کو ڈال رہے ہیں کئی ایک ایسے واقعات بھی سامنے ا?ئے ہیں کہ مریضوں سے پیسے وصول کر لیے گئے ہیں لیکن ان کو اسٹنٹ ڈالے ہی نہیں گئے ،ممبر کمیٹی ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی نے کہا کہ جو ڈاکٹر جعلی اسٹنٹ ڈالنے میں ملوث ہیں ان کے لائسنس پی ایم اینڈ ڈی سی سے منسوخ کروائے جائیں ،جس پر ڈاکٹر رمیشن کمار نے انکشاف کیا کہ جو ڈاکٹر پنجاب میں جعلی اسٹنٹ ڈالنے میں ملوث تھا اسے ہی انکوائیر ی کمیٹی کا ممبر بنا دیا گیا ہے۔

کمیٹی نے قومی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی سیٹ پر تاحال مستقل تعیناتی نہ کئے جانے پر حیرت کا اظہار کیا جس پر سیکرٹری قومی صحت نے کہا کہ ہم تین بار اخبار میں اشتہار دے چکے ہیں لیکن کوئی بھی امیدوار اس اہلیت پر پورا نہیں اتر رہا اس لیے ہم نے اب وفاقی اداروں میں مراسلہ بھجوایا ہے جو امیدوار ان شرائط پر پورا اترے گا جلد اس کی تعیناتی عمل میں لائی جائے گی۔…(ا ٓچ)

متعلقہ عنوان :