ملک میں ہنگامی حالات کی بہتری کیلئے فوجی عدالتیں ہوناچاہئیں، پروفیسر سینیٹر علامہ ساجد میر

تمام تر اختلافات کے باجود حافظ سعید کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں، سی پیک منصوبہ ملکی تعمیر وترقی کا عظیم پروگرام ہے جو دشمن کی آنکھوں میں کھٹک رہا ہے ، کراچی پریس کلب کے دورے کے موقع پر بات چیت

پیر 27 فروری 2017 22:03

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 فروری2017ء) مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے سربراہ پرفیسر سینیٹر علامہ ساجد میر نے کہا ہے کہ ملک میں ہنگامی حالات کی بہتری کے لئے فوجی عدالتیں ہوناچاہئیے،تاہم ان عدالتوں کا غلط استعمال نہ ہو ،سزا صرف مجرم کو ملنا چاہئیے ،وہ پیر کو پریس کلب کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے،اس موقع پر ان کی پارٹی کے صوبائی امیر محمد یوسف قصوری سیکریٹری اطلاعات حافظ شہان احمد ودیگر بھی موجود تھے ،پروفیسر ساجد میر کی کلب آمد پر صدر پریس کلب سراج احمد ،سیکریٹری مقصور یوسفی اور اراکین گورننگ باڈی نے ان کا خیر مقدم کیا،ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمارے تمام تر اختلافات کے باجود ہم حافظ سعید کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں،انہوں نے کہا کہ حکومت دہشتگردی کے خاتمے کے لئے موثر پالیسی بنانے اس کے فکری اور نظریاتی پہلوں کو نظر انداز نہ کیا جائے،آپریشن رد الفسار کو نتیجہ خیز بنانے کے لئے ضروری ہے کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور مذہبی رواداری کے فروغ کے لئے بھی حکمت عملی بنائی جائے،انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست دہشتگرد وں کے سہولت کار کا کردار ادا کررہے ہیں،دہشتگرد کسی فرقے کے نہیں ملک وقوم کے دشمن ہیں،جو لوگ دہشتگردی کی وارداتوں پر فرقہ وارانہ منفی سیاست کررہے ہیں ان کی اصلاح کی ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ ملکی تعمیر وترقی کا عظیم پروگرام ہے جو دشمن کی آنکھوں میں کھٹک رہے ہیں اور دہشتگردی کی نئی لہر کو اسی تناظر میں دیکھنا چاہیے،انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کی سہولتوں کا فقدان اور غربت وبے روزگاری دیرینہ عوامی مسائل ہیں اور سی پیک منصوبہ ان مسائل کے حل کا راستہ ہے،دہشتگرد اور ملک دشمن عناصر اس منصوبے کو ناکام کر کے عوام کو حقوق سے محروم رکھنا چاہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ مدارس کے معاملے کو سندھ حکومے ہی ھینڈل کررہی ہے اور اس کی کارروائیوں سے فرقہ وایرت کارنگ جھلک رہا ہے،انہوں نے کہا کہ سانحہ سہون ملک دشمنوں کی کارروائی ہے اس سانحے کو اسی تناظر میں دیکھنا چاہئیے،انہوں نے کہا کہ مدارس اسلام کے قلعے اور محب وطن لوگوں کے مراکز ہیں،سندھ حکومت مدارس منتظمین کو حراساں کرنا بند کرے اور مدارس بورڈ کو اعتماد میں لیکر اقدامات کرے،انہوں نے کہا کہ کراچی میں جاری ترقیاتی کام خوش آئند ہے ،لیکن ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے عوام کے لئے مسئلہ بن گئے ہیں،عوام کے روز مرہ کے معمولات متاثر ہورہے ہیں منٹوں کا فاصلہ گھنٹوں میں طے ہورہا ہے شہری اور صوبائی حکومت عوام کے مسائل کا نوٹس لے۔