پانچویں جماعت کے بچوں کو پڑھائے جانے والی معاشرتی علوم کی کتاب میں آزاد کشمیر کو پاکستان کا مقبوضہ علاقہ قرار د یدیا گیا

ْپرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوشنز ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے کتاب پر پابندی عائد کردی گئی پیپلزپارٹی کی سینیٹر سحر کامران نے کتاب میں ہونے والی مجرمانہ غلطی پر ایوان بالا میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرایا

پیر 27 فروری 2017 22:02

اسلام اآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 فروری2017ء) ملک کے مختلف شہروں کے نجی اسکولوں میں پانچویں جماعت کے بچوں کو پڑھائے جانے والی معاشرتی علوم کی کتاب میں مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے آزاد کشمیر کو پاکستان کا مقبوضہ علاقہ قرار د یدیا گیا ۔نجی ٹی وی کے مطابق نجی پبلشنگ ادارے کی جانب سے چھاپی گئی پانچویں جماعت کی معاشرتی علوم کی کتاب میں آزاد کشمیر کو پاکستان کا مقبوضہ علاقہ قرار دیا گیا ہے یہ کتاب ملک کے متعدد بڑے شہروں میں بھی دستیاب ہے تاہم پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوشنز ریگولیٹری اتھارٹی( پیرا )کی جانب سے اس کتاب پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

پیپلزپارٹی کی سینیٹر سحر کامران نے کتاب میں ہونے والی مجرمانہ غلطی پر ایوان بالا میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرایا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ کئی دیگر کتابوں میں بھی اسی طرح کی سنگین غلطیاں موجود ہیں۔

(جاری ہے)

سینیٹر سحرکامران کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی سنگین غلطی ہے ہم اپنے مستقبل کے معماروں کو غلط راہ پر گامزن کررہے ہیں اور جو کام دشمن کرنا چاہتے ہیں ہم وہ خود کررہے ہیں۔

معاملہ میڈیا پرآنے کے بعد پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوشنز ریگولیٹری اتھارٹی (پیرا) نے حکم نامہ جاری کرتے ہوئے وفاقی دارالحکومت میں کتاب پر پابندی عائد کردی ہے اور کہا ہے کہ نجی تعلیمی ادارے متنازع کتاب نہیں پڑھائیں گے اور غلطیاں درست کرکے ترمیم شدہ ایڈیشن دوبارہ شائع کیا جائے گا۔ پیرا کے حکام کا کہنا تھا کہ پبلشرز ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں آتے۔دوسری جانب پبلشرز نے بھی کتاب میں متنازع مواد کے ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے پیرا سے تحریری معافی مانگ لی ہے۔

متعلقہ عنوان :