پاک سرزمین پارٹی نے کراچی ڈویژن اور یوتھ کمیٹی کے ناموں کا اعلان کر دیا ، کراچی ڈویژن کمیٹی کے صدر آصف حسنین،جنرل سیکر ٹری منظور احمد ہونگے

پاک سرزمین پارٹی کی جدو جہد کی وجہ سے کراچی میں بسنے والی تمام قومیتوں میں نفرتیں ختم ہو چکی ، قومی یکجہتی کا ماحول پیدا ہو گیا ہے، سید مصطفی کمال

پیر 27 فروری 2017 21:51

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 فروری2017ء) پاک سرزمین پارٹی نے کراچی ڈویژن کمیٹی کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے ۔کمیٹی کے صدر آصف حسینن اورجنرل سیکریٹری منظور احمدہونگے اور ساتھ ہی یوتھ کمیٹی کے صدر سید وحید الزامان اور جنرل سیکریٹری کاشف قائم خانی کے بھی ناموں کا اعلان کیاگیا۔ یہ اعلان پاک سر زمین پارٹی کے جنرل سیکریٹری رضا ہارون نے پی ایس ایس کے تحت پاکستان ہائوس میں منعقدہ تنظیم نو اجلاس میں شرکا ء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع چیئرمین پی ایس پی سید مصطفی کمال، صدر انیس قائم خانی، و دیگر مرکزی رہنما، ذمہ داران اور کارکنان بہت بڑی تعداد میں موجود تھی․ شرکا ء سے خطاب کر تے ہوئے چیئر مین سید مصطفی کمال نے کہا کہ ایک سال سے کم عرصے کی جماعت نے جو بیچ لگا یاتھا وہ قلیل مدت میں آج ایک تناور درخت کی شکل اختیار کرگیا ہے جس کی شاخیں آج پورے ملک ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں جہاں کہیں پاکستانی آباد ہیںوہاں پھیل چکی ہیں اور پاکستان کے تمام ایوانوں میں پی ایس پی کی بازگشت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہمیں روایتی سیاسی جماعتوںکی طرح کھالیں، فطرہ، زکوة جمع نہیں کرنی اور نہ کسی کو وزیراعظم یا وزیرِ اعلیٰ بنانے کی جدوجہد کرنی ہے بلکہ پاکستان کی عوام خواہ وہ کسی بھی پارٹی سے وابستہہوں ان کی فلاح کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ اپنے گھروالوں کو بتاکر آئے تھے کہ جہاں جارہے ہیں وہاں سے واپسی ممکن نہیں لیکن اگرقوم کو سچ سے آگاہ کئے بغیر مر جاتے تودنیا و آخرت میں ناکام ہو جاتے۔

وہ لوگ ذلیل خوار ہوئے جنہوں نے اپنے مفاد کے لئے اپنی قوم کے مفادات کا سودا کیا، آج پاک سرزمین پارٹی کی جدو جہد کی وجہ سے کراچی میں بسنے والی تمام قومیتوں میں نفرتیں ختم ہو چکی ہیں اور قومی یکجہتی کا ماحول پیدا ہو گیا ہے ۔سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ کارکنان کی اخلاقی تربیت کریں لیکن بدقسمتی سے انہیں غلط راستوں پرلگا کر سیاسی مفادات کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے عام کارکنوں میں سے مستقبل کی قومی لیڈر بنانے ہیں ، لوگوں کو تیار کرکے باصلاحیت نوجوانوں کواوپر لاناہے، وہ لیڈر نہیں جو قوم میں دوسرا لیڈرپیدا نہ ہونے دے۔ انہوں نے کہاکہ مجھے زندگی بھر پارٹی کا چیئر مین نہیں رہنا بلکہ اپنی زندگی میں ہی پارٹی کونئیقیادت کے حوالے کرناہے۔ انہوں نے کہاکہ اس ملک میں کئی بڑی سیاسی جماعتیں کئی سالوں سے سیاست کررہی ہیں لیکن عوام ان سیاسی جماعتوں کے نام سے بھی واقف نہیںجبکہ ایک سال کی پارٹی کو آج ملک کا بچہ بچہ جانتا ہے، یہ ہماری سچائی اور سچی توبہ کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے وہاں موجود مجمع کو گواہ بنا کر کہا کہ ہم نے پاکستانی قوم کے فائدے کیلئے نقصان کا سودا کیا ماؤں کے بچوں اور لاشوں کو گرنے اور لوگوں کو برائی سے بچانے کیلئے تمام آسائشیں اور سکون چھوڑ کر زندگی کا خطرہ مول لیا۔انہوں نے کارکنان کوہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہائوس کے دروازے سب کے لئے کھلے ہیںکیونکہ ہم بھٹکے ہوئے لوگوں کو سینے سے لگانے آئے ہیں،ہمیںکسی سے لڑنا نہیںہے، سب سے پیار محبت سے پیش آنا ہے اچھے لوگوں کو اپنے ساتھ ملانا آسان کام ہے لیکن ہم نے بھٹکے ہوئے لوگوں کو راہ راست پر لانے کا بیٹرا اٹھایا ہے ۔