سی پیک منصوبوں کو سیکیورٹی فراہم کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہے ، وزیراعلیٰ سندھ

منصو بہ پاکستان میں اہمیت اختیار کرگیا ہے ، چائنیز اپنے ملک میں بہت محفوظ ہوتے ہیں یہاں آنے کے بعد ان کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنی ہوتی ہے، اجلاس سے خطاب

پیر 27 فروری 2017 23:34

سی پیک منصوبوں کو سیکیورٹی فراہم کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہے ، وزیراعلیٰ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 فروری2017ء) وزیراعلی سندھ سیدمراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبوں کو سیکیورٹی فراہم کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے اور سی پیک منصو بہ اس وقت پاکستان میں بہت اہمیت اختیار کرگیا ہے ۔ چائنیز اپنے ملک میں بہت محفوظ ہوتے ہیں یہاں آنے کے بعد ان کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنی ہوتی ہے۔انہوںنے کہاکہ سی پیک منصوبوں کی تعمیرات کی راہ میں گھر بھی ضرور آئیں گے،جن کے گھر سی پیک منصوبوں میں حائل ہوئے تو ہم متاثرین کو متبادل مقامات پر گھر بنا کر دیں گے۔

ان خیالا ت کا اظہار انہوںنے وزیراعلی ہاوس میں سی پیک سی سیکیورٹی سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن ،چیف آف اسپیشل سیکیورٹی ڈوین سی پیک میجر جنرل عابد رفیق ، لیفٹیننٹ کرنل نثار احمد ، سیکریٹری داخلہ قاضی شاہد پرویز،آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ ، ڈی آئی جی آر آر ایف محمد امین ،کرنل فواد اور دیگر اعلی افسران شریک ہوئے ۔

(جاری ہے)

وزیراعلی سندھ سیدمراد علی شاہ نے کہاکہ سی پیک منصوبوں کی سیکیورٹی بہت اہمیت کی حامل ہے،انہوںنے کہاکہ پرائیویٹ سیکٹر میں چائینز کام کرتے ہیں ان کو سیکیورٹی فراہم کرنا مشکل ہے ،وزیراعلی سندھ نے چیف سیکریٹری رضوان میمن کو ہدایت کی کہ چائنیز سفیر سے بات کریں کہ پرائیویٹ سیکٹر میں ہر ایک چائنیز کو سیکیورٹی دینا مشکل ہے، اگر ان کی پرائیویٹ سیکیورٹی صحیح ہے تو ہم نہیں دیں گے۔

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے چیف آف اسپیشل سیکیورٹی فارسی پیک میجر جنرل عابد رفیق کی جانب سے مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے پر اطمینان کا بھی اظہار کیا ۔ اجلاس میں میجر جنرل عابد رفیق نے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پولیس اگر الرٹ ہے تو سیکیورٹی کے لیے بہترین فرائض انجام دے سکتی ہے اور ہم بھی سی پیک منصوبوں پر چائینز کو سیکیورٹی فراہم کریں گے ۔

انہوںنے بتایا کہ 5 کور یا پاک آرمی کو کہہ کر سیکیورٹی فراہم کرسکتے ہیں، سی پیک منصوبوں کی سیکیورٹی میں پولیس، رینجرز، پاک آرمی اور قانون نافذ کرنے والے ادارے شامل ہیں۔میجر جنرل عابد رفیق نے کہاکہ سی پیک منصوبوں اور چائنیز کی سیکیورٹی کو بہتر کرسکتے ہیں، پرائیویٹ کمپنیوں میں جو چائنیز کام کررہے ہیں ان کی سیکیورٹی کے معاملات بھی دیکھیں گے اورجو ان کے اہم منصوبے ہیں ان کو سیکیورٹی ضرور فراہم کریں گے ۔

انہوںنے مزید کہاکہ 424 جگہیں ہیں جہاں چائینز کام کررہے ہیں، جن میں بیشتر جگہوں پر کم چائنیز کام کررہے ہیں سب جگہوں کی سیکیورٹی فراہم کرنا مشکل ہے۔ انہوںنے کہاکہ سی پیک منصوبہ سندھ میں سب سے آگے جا رہا ہے اور سی پیک میں سیکیورٹی فورس کو بڑھائیں گے، سی پیک منصوبہ کسی ایک صوبے کا نہیں بلکہ تمام صوبوں کا ہے۔اس موقع پروزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کو آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سی پیک منصوبوں کی سیکیورٹی کے لیے 2000 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے، جن میں سے اب تک سی پیک کی سیکیورٹی کے لیے 1023پولیس اہلکار تعینات کیے جاچکے ہیںاور977 پولیس اہلکاروں کی تعیناتی زیر عمل ہے ۔

انہوںنے مزید بتایا کہ ہمارے پاس 16000 پولیس کانسٹیبل ہیں جن میں سے 10000 پولیس کانسٹیبل کی تربیت مکمل ہو چکی ہے۔اجلاس میں ڈی آئی جی محمد امین نے بتایا کہ پاکستان میں 72 کمپنیز ہیں جن میں چائنیز کام کررہے ہیں،سی پیک کے منصوبوں کے حوالے سے جو بھی مشکلات سامنے آئیں ان کا بھر پور طریقے سے تدارک کیا جائے گا اور سی پیک منصوبوں کے لئے آنے والے چا ئینز کو فل پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :