نوے کی دہائی میں مولانا فضل الرحمان کی جانب سے سرکاری گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کاانکشاف
یہ گاڑیاں واپڈا کی طرف سے چشمہ رائٹ بنک کینال پراجیکٹ کے ذریعے دی گئیں، 1996 میں اسمبلیاں ٹوٹیں تو یہ گاڑیاں واپس ملیں، مولانا فضل الرحمان کے زیر استعمال گاڑیوں پر5 لاکھ8 ہزار روپے مرمت کی رقم خرچ کرنا پڑی ، اس رقم کا استعمال تاحال غیر قانونی ہے ، آڈٹ حکام کمیٹی کی گاڑیوں کی مرمت کی مد میں آنے والے خرچے کی رقم ریگولرائز کرنے کی ہدایت
پیر 27 فروری 2017 23:17
(جاری ہے)
اجلاس میں وزارت پانی و بجلی کے پانچ کروڑ سے کم لاگت کے آڈٹ اعتراضات اور وزارت پانی و بجلی اور ماتحت اداروں کی 1999سے 2010تک مختلف مالی سال میں آڈٹ رپورٹس پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔
آڈٹ حکام نے کمیٹی کا بتایا کہ حب ڈیم کااسپل وے تعمیر کے دوران بارش میں بہہ گیا، اسپل وے کا ڈیزائن ناقص تھا اس لیے بہہ گیا اور انشورنس کی رقم نہیں ملی۔سیکرٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگا نے کہا کہ اسپل وے کا ڈیزائن ناقص نہیں تھا بلکہ تعمیر کے دوران بارش زیادہ ہوئی اور اسپل وے بہہ گیا۔جوائنٹ سیکرٹری تجارت کوثر زیدی نے کمیٹی کو بتایا کہ دو سرویز نے اس کے ڈیزائن کو ناقص قرار دیا۔ کنونیئر کمیٹی رانا افضال نے کہا کہ کل سترہ لاکھ کی رقم ہے تجارت اور پانی و بجلی کے حکام مل کر کسی سے سروے کرالیں۔ رکن کمیٹی پرویز ملک نے کہا کہ ایک ماہ میں معاملہ سروے کراکر ختم کریں۔ عملدرآمد کمیٹی میں جمیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف بھی ایک آڈٹ اعتراض زیر بحث آیا۔ آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ واپڈا نے ڈیرہ اسماعیل خان میں چشمہ رائٹ بنک کینال کے ذریعے سابق ایم این اے مولانا فضل الرحمان کو تین گاڑیاں غیر قانونی طریقے سے دیں،سال 1996 میں اسمبلیاں ٹوٹیں تو یہ گاڑیاں واپس ملیں، واپڈا نے گاڑیوں کو عوامی خدمت کے کھاتے میں ڈال دیا، مولانا فضل الرحمان کے زیر استعمال گاڑیوں پر پانچ لاکھ8ہزار روپے مرمت کی رقم بھی عائد ہوئی، تاہم اکیس سال بعد بھی معاملہ مرمت کے پانچ لاکھ روپے وصول نہیں کئے گئے۔ واپڈا حکام نے جواب دیا کہ متعلقہ گاڑیاں چشمہ رائٹ بنک کینال منصوبے کیلئے استعمال ہو رہی تھیں، ہم نہ گاڑیاں اس وقت کے سیکرٹری پانی و بجلی کے حکم پر دیں۔رکن کمیٹی پرویز ملک نے کہا کہ اگر ہم مانگیں تو کیا سیکرٹری ہمیں بھی گاڑیاں دلا دیں گے۔سیکرٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگہ نے کہا کہ ایسا پہلی دفعہ ہوا ہے کہ واپڈا نے سیکرٹری کا حکم مانا ہو۔ ذیلی کمیٹی نے گاڑیوں کی مرمت پر آنے والے خرچے کو ریگورلائز کرنے کی ہدایت کر دی۔آڈٹ حکام نے بتایا کہ واپڈا نے 1999میں 15ایکڑ بارانی زمین کو نہری قرار دے کر مہنگے داموں بیچ دیا۔ حکام نے جواب دیا کہ معاملے میں واپڈا کے جو اہلکار ملوث تھے ان سے رقم کی ریکوری کر لی گئی ہے۔ عملدرآمد کمیٹی نے باقی رقم کی ریکوری کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا۔(ار)مزید اہم خبریں
-
محمد نواز شریف کیخلاف توشہ خانہ گاڑیوں کے کیس میں نیب نے تفتیش کی روشنی میں رپورٹ جمع کروانے کے لیے مہلت مانگ لی
-
چودھری پرویز الٰہی کے کاغذات نامزدگی روکنے کے معاملے پر متعلقہ تحریری حکم نامہ جاری
-
لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ کے 2 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی بری
-
بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
-
نواز شریف کی سعودی عرب اور پھر لندن روانگی کا امکان
-
شاہد خاقان عباسی و دیگر ملزمان کیخلاف ایل این جی ریفرنس کی سماعت بغیر کارروائی 23 اپریل تک ملتوی
-
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان میں کویت کے سفیر کی ملاقات
-
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے جیولن تھرو اتھلیٹ ارشد ندیم کی ملاقات، وزیراعظم کی طرف سے ارشدندیم کیلئے 25 لاکھ روپے انعام کا اعلان
-
سپریم کورٹ نے جعلی ڈگر پر نااہلی کیخلاف نظرثانی درخواست پر سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم کر دی
-
فواد چوہدری کے خلاف نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے مبینہ رشوت وصولی معاملے پر ریکارڈ دواپریل کو طلب
-
پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں جلسے کی اجازت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا
-
صدرزرداری کی پیوٹن کو روسی صدرمنتخب ہونے پر مبارکباد
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.