نواب شاہ، گاؤں وزیر حسین مہر کے رہائشیوں کا اسکول میں اساتذہ تعینات نہ کرنے پر بچوں کو پولیو ویکسین پلانے سے انکار

پیر 27 فروری 2017 23:14

نواب شاہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 فروری2017ء) نواب شاہ کے قریب واقع گاؤں وزیر حسین مہر کے رہائشیوں کا اسکول میں اساتذہ تعینات نہ کرنے پر انوکھا احتجاج، گاؤں کے ڈھائی سو سے زائد بچوں کو پولیو ویکسین پلانے سے انکار کردیا ،محکمہ صحت کی دوڑیں لگ گئیں، پولیس کا دباؤ بھی کام نہ آیا ،چار دیہاتی گرفتار، گاؤں کے مکینوں کا شدید احتجاج۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں پولیو کے قطرے پلانے کے حوالے سے محکمہ صحت کی پولیو ٹیم جب گاؤں میں پہنچی تو گاؤں کے مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کردیا انہوں نے کہا کہ گاؤں میں واحد گورنمٹ پرائمری اسکول ہے جہاں دو سو بچے اور بچیاں تعلیم حاصل کرتے ہیں تاہم اسکول میں باقاعدگی سے ڈیوٹی دینے والے ایک ٹیچر ریٹائر ہوگئے جبکہ اسکول میں تعنیات دیگر اساتزہ محکمہ تعلیم سے ساز باز کرکے اسکول نہیں آتے اور پرائیویٹ نوکریاں کرتے ہیں جس کے باعث ہمارے دو سو سے زائد بچے بچیوں کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے اور گذشتہ دو ماہ سے مذکورہ اسکول میں پڑھائی بھی نہیں ہورہی جس سے بچوں کا مستقبل تاریک ہونے کے خدشات بڑھ گئے ہیں ہم اسکول میں پڑھنے والے دو سو بچوں سمیت دیگر بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلائیں گے اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر قاضی احمد اور محکمہ صحت نے دیہاتیوں سے بات چیت کی تاہم ناکامی پر پولیس کو طلب کرلیا جس نے چار دیہاتی جن میں غلام نبی مہر، امداد مہر، غلام حسین مہر او ر منظور مہر کو گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا پولیس کے اس عمل کے خلاف دیہاتیوں نے شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کی کرپٹ اہلکاروں کے باعث تعلیم کا نظام تباہ ہوگیا ہے گھوسٹ اساتذہ گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کررہے ہیں جبکہ بچوں کے مستقبل تباہ ہورہے ہیں اور احتجاج پر عوام کو ہی گرفتار کیا جارہا ہے انہوں نے گورنر سندھ اور وزیر اعلی سندھ سے مطالبہ کیا کہ اس مسئلے کا نوٹس لیا جائے۔

#

متعلقہ عنوان :