جڑواں شہروں میں خواتین کی سمگلنگ کا معاملہ،راولپنڈی پولیس نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرادی

شہر میں خواتین کی سمگلنگ کا کوئی گینگ سرگرم نہیں ہے ، مغوی خاتون فرزانہ خود کو کنوارا ظاہر کرکے شادیاں کرتی اور لوگوں کو لوٹتی تھی، موقف

پیر 27 فروری 2017 22:50

اسلام آبا د (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 فروری2017ء) جڑواں شہروں میں خواتین کی سمگلنگ کا معاملہ، راولپنڈی پولیس نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرادی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ راولپنڈی میں خواتین کی سمگلنگ کا کوئی گینگ سرگرم نہیں ہے ، مغوی خاتون فرزانہ خود کو کنوارا ظاہر کرکے شادیاں کرتی اور لوگوں کو لوٹتی تھی، پیر کے روز آر پی او کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خواتین کے اغواء سے متعلق تھانہ ایئرپورٹ میں مقدمہ فرزانہ کے شوہر ارشد عباسی نے درج کرایا تاہم تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ فرزانہ مختار نامی شخص کے ساتھ مل کر رشتے کراتی تھی۔

فرزانہ خود کو غیر شادی شدہ ظاہر کرتی اورشادی کے چند روز بعد لوٹ مار کرکے واپس آ جاتی ،فرزانہ کی شادی صوابی میں مقیم افغان شہری سے ہوئی، شادی شدہ ہونے کا انکشاف ہوا تو نوبت خان نامی شخص فرزانہ کو افغانستان لے گیا جہاں سے ارشد عباسی کو فون کرکے شادی پر پونے والے 3 لاکھ روپے کے اخراجات کا تقاضا کیا گیا، فرزانہ کی نوبت خان سے شادی کرانے والی گل زرین بی بی نے فرزانہ کی واپسی کی یقین دہانی کرائی ہے،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فرزانہ کی باحفاظت واپسی کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق راولپنڈی میں جعلی نکاح رجسٹر ہونے کے کوئی شواہد ملے نہ ہی فوجی کالونی اور کھنہ پل کے علاقوں کا کوئی رہائشی ایسے دھندے میں ملوث پایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے میڈیا رپورٹ پر جڑواں شہروں میں خواتین کی سمگلنگ کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس سے تین دن میں رپورٹ طلب کی تھی۔ وقار)

متعلقہ عنوان :