سی پیک منصوبوں کو سیکورٹی فراہم کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے‘ وزیر اعلیٰ سندھ

پیر 27 فروری 2017 22:50

سی پیک منصوبوں کو سیکورٹی فراہم کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے‘ ..
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 فروری2017ء) وزیراعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبوں کو سیکورٹی فراہم کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے اور سی پیک منصوبہ اس وقت پاکستان میں بہت اہمیت اختیار کرگیا ہے۔جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے پیر کو وزیر اعلی ہائوس میں سی پیک کی سیکورٹی سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن، چیف آف اسپیشل سیکورٹی ڈویژن فار سی پیک میجر جنرل عابد رفیق، لیفٹیننٹ کرنل نثار احمد، سیکریٹری داخلہ قاضی شاہد پرویز، آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ، ڈی آئی جی آر آر ایف محمد امین ،کرنل فواد اور دیگر اعلیٰ افسران شریک تھے ۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سی پیک منصوبوں کی سیکورٹی بہت اہمیت کی حامل ہے، چائنیز اپنے ملک میں بہت محفوظ ہوتے ہیں یہاں آنے کے بعد ان کو مکمل سیکورٹی فراہم کرنی ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبوں کی تعمیرات میں گھر بھی ضرور آئیں گے، جن کے گھر سی پیک منصوبوں میں حائل ہوئے تو ہم متاثرین کو دوسرے مقامات پر گھر بنا کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر میں چائینز کام کرتے ہیں ان کو سیکورٹی فراہم کرنا مشکل ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری رضوان میمن کو ہدایت کی کہ چائنیز سفیر سے بات کریں کہ پرائیویٹ سیکٹر میں ہر ایک چائنیز کو سیکورٹی دینا مشکل ہے، اگر ان کی پرائیویٹ سیکورٹی صحیح ہے تو ہم نہیں دیں گے۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے چیف آف اسپیشل سیکورٹی ڈویژن فار سی پیک میجر جنرل عابد رفیق کی جانب سے مکمل سیکورٹی فراہم کرنے پر اطمینان کا بھی اظہار کیا۔ اجلاس میں چیف آف اسپیشل سیکورٹی ڈویژن فار سی پیک میجر جنرل عابد رفیق نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پولیس اگر الرٹ ہے تو سیکورٹی کے لئے بہترین فرائض انجام دے سکتی ہے اور ہم بھی سی پیک منصوبوں پر چائینز کو سیکورٹی فراہم کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ 5 کور یا پاک آرمی کو کہہ کر سیکورٹی فراہم کرسکتے ہیں، سی پیک منصوبوں کی سیکورٹی میں پولیس، رینجرز، پاک آرمی اور قانون نافذ کرنے والے ادارے شامل ہیں۔ میجر جنرل عابد رفیق نے کہا کہ سی پیک منصوبوں اور چائنیز کی سیکورٹی کو بہتر کرسکتے ہیں، پرائیویٹ کمپنیوں میں جو چائنیز کام ْ کر رہے ہیں ان کی سیکورٹی کے معاملات بھی دیکھیں گے اور جو ان کے اہم منصوبے ہیں ان کو سیکورٹی ضرور فراہم کریں گے۔

انہوںنے مزید کہاکہ 424 جگہیں ہیں جہاں چائینز کام کر رہے ہیں، جن میں بیشتر جگہوں پر کم چائنیز کام کر رہے ہیں سب جگہوں کی سیکورٹی فراہم کرنا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ سندھ میں سب سے آگے جا رہا ہے اور سی پیک میں سیکورٹی فورس کو بڑھائیں گے، سی پیک منصوبہ کسی ایک صوبے کا نہیں بلکہ تمام صوبوں کا ہے۔ اس موقع پروزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سی پیک منصوبوں کی سیکیورٹی کے لیے 2000 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کئے جائیں گے، جن میں سے اب تک سی پیک کی سیکورٹی کے لئے 1023 پولیس اہلکار تعینات کئے جا چکے ہیں اور977 پولیس اہلکاروں کی تعیناتی زیر عمل ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارے پاس 16000 پولیس کانسٹیبل ہیں جن میں سے 10000 پولیس کانسٹیبل کی تربیت مکمل ہو چکی ہے۔ اجلاس میں ڈی آئی جی محمد امین نے بتایا کہ پاکستان میں 72 کمپنیز ہیں جن میں چائنیز کام کر رہے ہیں، سی پیک کے منصوبوں کے حوالے سے جو بھی مشکلات سامنے آئیں ان کا بھرپور طریقے سے تدارک کیا جائے گا اور سی پیک منصوبوں کے لئے آنے والے چا ئینز کو فل پروف سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :