ْوزیراعلی خیبرپختونخوا کی پنجاب میں پختونوں کی پکڑ دھکڑ اور انکے ساتھ نا روا سلوک کی مذمت

نسلی بنیادوں پر کسی پر عر صہ حیات تنگ کرنے کے منفی نتائج سامنے آ سکتے ہیں ،نفرتیں جنم لے سکتی ہیں،پرویزخٹک

پیر 27 فروری 2017 22:31

ْوزیراعلی خیبرپختونخوا کی پنجاب میں پختونوں کی پکڑ دھکڑ اور انکے ساتھ ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 فروری2017ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے پنجاب حکومت کی جانب سے پنجاب میں پختونوں کی پکڑ دھکڑ اور انکے ساتھ نا روا سلوک کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کے نسلی بنیادوں پر کسی پر عر صہ حیات تنگ کرنے کے منفی نتائج سامنے آ سکتے ہیں اور نفرتیں جنم لے سکتی ہیں۔پختون قوم ایک غیرتمند اور بہادر قوم ہے جنہوں نے تحریک پاکستان میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے اور انکی قربانیاں کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن رد الفساد کی آڑ میں پختونوں کے ساتھ ناروا سلوک کرنا انسانی حقوق کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے یہاں سے جاری ہونے والے ایک اخباری بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ پختون بھی پاکستان کے دوسرے شہریوں کی طرح محب وطن شہری ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صوبہ پنجاب کے رہائشی ہمارے لئے قابل احترام ہیں اور خیبر پختونخوا میں انکے ساتھ اخوت اور بھائی چارے کا سلوک کیا جاتا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پختون اور دہشتگرد کے درمیان فرق کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر پختون دہشتگرد نہیں ہے اور نہ ہی ہر دہشتگرد پختون ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی ایماء پر پنجاب پولیس کا رات کے اندھیرے میں پختون گھرانوں میں بغیر کسی پیشگی اجازت کے گھروں میں گھس کر تلاشی لینے ، خواتین اور بچوں کو ہراساں کرنے اور بوڑھوں اور نوجوانوں کو تھانوں میں گھسیٹ کر لے جانا زیادتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پختونوں کے ساتھ زیادتی ، نفر تیں پیدا کرنے اور نفرتیں پھیلانے کی ہر فورم پر مذمت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ( ن) اپنے آپ کو فیڈریشن کی دعویدار سمجھتی ہے لیکن جب بھی اقتدار میں آتی ہے اپنے اقدامات کے ذریعے فیڈریشن کو کمزور کرنے میں لگ جاتی ہے۔ تاثر ایک دیتی ہے اور اقدامات اس کے بر عکس ہوتے ہیں مسلم لیگ (ن) کا قول و فعل میں تضاد ان کا اُن کا دوغلا پن ہے۔ مسلم لیگ ن کی طرف سے صوبائی عصبیت کے فروغ سے چھوٹے صوبوں کی پریشانیاں اورمحرومیاں مزید بڑھ جاتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :