ہم حالت جنگ میں ہیں ،متحد ہوکر دشمن کیخلاف جنگ لڑنی ہیں،عدالتی سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا‘ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

ایک مقدمے میں دو سے زائد افرادعدالت میں نہیں آئیں گے اس سلسلے میں سائلین کو خصوصی پاس جاری کئے جائینگے‘ سید منصور علی شاہ

پیر 27 فروری 2017 22:24

ہم حالت جنگ میں ہیں ،متحد ہوکر دشمن کیخلاف جنگ لڑنی ہیں،عدالتی سکیورٹی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 فروری2017ء) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم حالت جنگ میں ہیں اور ہم نے متحد ہوکر دشمن کے خلاف جنگ لڑنی ہیں،عدالتی سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا،ایک مقدمے میں دو سے زائد افرادعدالت میں نہیں آئیں گے اس سلسلے میں سائلین کو خصوصی پاس جاری کئے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ہوم سیکرٹری پنجاب میجر (ر) اعظم سلیمان ،انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب مشتاق احمد سکھیر اور دیگر بھی موجود تھے۔چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ سکیورٹی خدشات کے باعث سائلین کی آمد کے لئے ایک گیٹ مخصوص کر دیا جبکہ ہائیکورٹ ملازمین کے کوارٹر خالی کراکے ختم کر دئیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ہماری سکیورٹی ایجنسیاں کی رپورٹ کے مطابق جوڈیشل ملازمین کو سکیورٹی خطرات کا سامناہے اور ہائیکورٹ کوارٹروں میں رہنے والوں کی چیکنگ کرنا مشکل ہے جس کی وجہ سے ملازمین کے کوارٹر خالی کرائے گئے ہیں،، متاثرہ ملازمین کو کوارٹرز کی الاٹمنٹ کے لئے حکومت کو لیٹر لکھا جا رہا یے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہائیکورٹ میں سکیورٹی پلان ترتیب دے رہے ہیں۔

سائلین اور وکلا سے درخواست ہے کہ ہمارے ساتھ تعاون کریں۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہم سب حالت جنگ میں ہیں اس جنگ کو جیتنے کے لئے سب نے اپنی کوشش کرنی ہے اور دشمن کو شکست دینی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک مقدمے میں دو سے زائد افرادعدالت میں نہیں آئیں گے اس سلسلے میں سائلین کو خصوصی پاس جاری کئے جائیں گے ، سائلین یہ پاس اپنے سینے پر آویزاں رکھے گا جبکہ کاپی برانچ کا الگ دفترہوگا اور اب فیصلے کی کاپی مخصوص اوقات میں دی جائے گی اس سلسلے میں وکلا اور سائلین عدالتی اسٹاف تعاون کریں۔انہوں نے کہا کہ عدالت عالیہ اور بار کے انتخابات میں سکیورٹی کے زبردست انتظامات کرنے پر تمام سکیورٹی اداروں پر فخر ہے جنہیں نے اعلی انتظامات کیے۔