دہشت گردی کے خاتمے کے لئے جامع حکمت عملی اور واضح میکانزم کے تحت ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے ، سردار یار محمد رند

بحالی امن کے نام پر صدیوں سے آباد مقامی پشتون بھائیوں کی تذلیل قطعی قابل قبول نہیں ،حکومت مقامی پشتون ،غیر ملکی مہاجرین میں شناختی امتیاز کے بغیر یکساں سلوک سے اجتناب کرے ، صدر پی ٹی آئی بلوچستان

پیر 27 فروری 2017 22:17

دہشت گردی کے خاتمے کے لئے جامع حکمت عملی اور واضح میکانزم کے تحت ٹھوس ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 فروری2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر سردار یار محمد رند نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے جامع حکمت عملی اور واضح میکنزم کے تحت ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے، بحالی امن کے نام پر صدیوں سے آباد مقامی پشتون بھائیوں کی تذلیل قطعی قابل قبول نہیں حکومت مقامی پشتون اور غیر ملکی مہاجرین میں شناختی امتیاز کے بغیر یکساں سلوک سے اجتناب کرے مقامی لوگوں کے خلاف محض لسانی بنیادوں پرکارروائی ملک میں بسنے والی اقوام کے مابین نفرتوں کا باعث بنے گی جو قومی یکجہتی کے لئے زہر قاتل ہے پی ٹی آئی کے صوبائی سیکریٹریٹ سے جاری بیان میں سردار رند نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف بلا امتیاز کارروائی وقت کی اہم ضرورت ہے تاہم اس کی آڑ میں کسی بھی مخصوص مقامی قبائل کے خلاف شرفاء اور جرائم پیشہ افراد کی تمیز کئے بغیر یکساں کارروائی انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے انہوں نے کہا کہ یکساں کاروبار یا قوم سے ہر فرد کو مشتبہ قرار دے کر معاشرتی تقسیم کا عمل نہ صرف پاکستان میں بسنے والے طبقات کے مابین صدیوں سے قائم مثالی بھائی چارے کی فضاء کو متاثر کرے گا بلکہ اس طرح کی غیر موئثر حکمت عملی سے دہشت گردی کے عفریت پر قابو پانے کے لئے متعین کردہ قومی اہداف کا حصول بھی ممکن نہیں انہوں نے کہا کہ غیر ملکی مہاجرین کی سماج دشمن کارروائیوں سے مقامی پشتون قبائل بھی متاثر و عاجز ہیں اور مقامی پشتون بھی ان غٰیر ملکی مہاجرین کا انخلاء چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ مشتبہ افراد کی شناختی علامت کے لئے غیر ملکی مہاجرین کے بجائے یکساں طور پر لفظ پٹھان کا استعمال پاکستان کی مختلف اکائیوں میں بسنے والے طبقات کی معاشرتی تفریق کا باعث بن رہا ہے اور اس سے وفاقی اکائیوں کی قومی یکجہتی پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں جو نیک شگون نہیں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ایسے کسی بھی امتیازی عمل کو مسترد کرتی ہے جس سے قومی یکجہتی کو نقصان پہنچے اور مقامی قبائل کے مابین نفرتیں جنم لیں انہوں نے کہا کہ غیر ملکی مہاجرین اور مقامی قابل احترام پشتون بھائیوں کی واضح تخصیص کرکے کارروائیوں کا دائرہ کار جرائم پیشہ عناصر تک محدود کرکے باعزت مقامی پشتون بھائیوں کی عزت نفس کے تحفظ کو ہر حال میں مقدم رکھا جائے ۔

متعلقہ عنوان :