رائل پام کیس سفارش نہ ماننے کی ایک کلاسیک مثال ہے جہاں ذاتی مراسم کے باوجود کوئی رعائت نہیں برتی گئی،شالیمار ایکسپریس سال کا صرف 66کروڑ دے رہی تھی وہ سفارش نہ ماننے پر ایک ارب 80 کروڑ میں نیلام ہوئی ، ریلوے افسران میرٹ کو ترجیح دیں کرپشن کوبالکل برداشت نہ کریں،ریلوے میں کام نہ کرنے کا کلچر دفن ہو چکاہے

وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق کا سینئر افسران سے ریلوے ہیڈ کوارٹرزآفس لاہور میں پالیسی خطاب

پیر 27 فروری 2017 21:58

رائل پام کیس سفارش نہ ماننے کی ایک کلاسیک مثال ہے جہاں ذاتی مراسم کے ..
لاہور۔27 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 فروری2017ء) وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ رائل پام کیس سفارش نہ ماننے کی ایک کلاسیک مثال ہے جہاں ذاتی مراسم کے باوجود کوئی رعائت نہیں برتی گئی،ریلوے کے وسیع تر مالیاتی مفاد پر سمجھوتہ نہ کرنے کی بہت بڑی مثال شالیمار ایکسپریس کی نیلامی بھی ہے،جو ٹرین سال کا صرف 66کروڑ دے رہی تھی وہ سفارش نہ ماننے پر ایک ارب 80 کروڑ میں نیلام ہوئی۔

پاکستان ریلویز میں اہم عہدوں پر تعینات ہونے والے سینئر افسران سے ریلوے ہیڈ کوارٹرزآفس لاہور میں پالیسی خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے افسران میرٹ کو ترجیح دیں کرپشن کوبالکل برداشت نہ کریں،سفارش اور دبائو ہر گز قبول نہ کریں،اگروہ ایساکریں گے تو وہ ہمارے سرکاتاج ہوںگے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ریلوے میں کام نہ کرنے کا کلچر دفن ہو چکاہے لیکن ابھی ہمیں تعمیر اور ترقی کا ایک لمبا سفر طے کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ سینئرمینجمنٹ سے بجاطو رپر توقع رکھتے ہیں کہ وہ اپنے دوستوں رشتے داروں ، سیاستدانوں اور بیوروکریٹوں سمیت کسی کی سفارش قبول نہیں کریں گے کہ سفارش کرپشن ہی کی ایک بد ترین شکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ رائل پام کیس سفارش نہ ماننے کی ایک کلاسیک مثال ہے جہاں ذاتی مراسم کے باوجود کوئی رعائت نہیں برتی گئی۔ ریلوے کے وسیع تر مالیاتی مفاد پر سمجھوتہ نہ کرنے کی بہت بڑی مثال شالیمار ایکسپریس کی نیلامی بھی ہے،جو ٹرین سال کا صرف 66کروڑ دے رہی تھی وہ سفارش نہ ماننے پر ایک ارب 80 کروڑ میں نیلام ہوئی ۔

انہوں نے افسران سے کہا کہ وہ ریلوے کا مستقبل ہیں۔ اللہ تعالی کی ذات ہم سب کو دیکھ رہی ہے اور ہمارے ضمیر ہمارے افعال پر پہرہ دے رہے ہیں۔ ریلوے افسران کو انتظامی مسائل کے ساتھ ساتھ قبضہ گروپوں کا بھی سامنا ہے تا ہم ریلوے کی سینئرمینجمنٹ نے بہترین افسران کا چنائو کیا ہے ۔وزیر ریلویز نے افسران سے مزید کہاکہ وہ جب ریلوے میں آئے تو ایک دوافسران کے علاوہ کوئی اختلاف نہیں کرتاتھا مگر وہ اختلاف رائے کا کلچر لے کر آئے تاکہ مینجمنٹ میںبہتری آسکے۔ اس موقع پرچیئرپرسن ریلویز پروین آغا،چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد جاوید انور، مشیر ریلویز انجم پرویز،ممبر فنانس غلام مصطفی کے علاوہ نئے تعینات ہونے والے ڈویژنل سپرنٹنڈنٹس اورسینئر افسران نے شرکت کی۔