سندھ میں مقیم غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے، آئی جی سندھ

دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر سیکیورٹی کے مجموعی اقدامات انتہائی الرٹ رہتے ہوئے انجام دیئے جائیں،اے ڈی خواجہ کی ہدایت

پیر 27 فروری 2017 21:16

سندھ میں مقیم غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے، آئی ..
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 فروری2017ء) آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے صوبے میں امن وامان کی صورتحال کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ہدایات دیں کہ حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر سیکیورٹی کے مجموعی اقدامات انتہائی الرٹ رہتے ہوئے انجام دیئے جائیں ۔اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق احمدمہر، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی /اسپیشل برانچ ڈاکٹر ثنااللہ عباسی کے علاوہ سکھر، حیدرآباد، میرپورخاص، لاڑکانہ، شہیدبینظیرآباد پولیس رینج اور زونل ڈی آئی جیز کراچی سمیت ہیڈکوارٹرز ،ٹی اینڈ ٹی، فائنانس سندھ کے ڈی آئی جیز، لاجسٹکس، اسٹیبلشمنٹ، فائنانس، آپریشنز، ایڈمن کے اے آئی جیز نے شرکت کی۔

آئی جی سندھ نے کہا کہ ضلعی سطح پر ڈی ایس پی سیکیورٹی کو متعلقہ پولیس رینج /ڈسٹرکٹس /زونز میں قائم تمام مساجد، امام بارگاہوں، مدارس، مزارات، درگاہوں، قبرستانوں ،اولیتی عبادت گاہوں ،پبلک مقامات، اہم سرکاری، غیرسرکاری عمارتوں، حساس تنصیبات، ائرپورٹس ریلوے اسٹیشنز، بس ٹرمینلز، سرکاری وپرائیوٹ اسکولز، کالجز، جامعات ودیگرتعلیمی اداروں وغیرہ پر مسلسل سیکیورٹی اقدامات اور انکی کی باقاعدہ مانیٹرنگ کے لئے تعینات کیا جائے جوناصرف سیکیورٹی صورتحال کی کڑی مانیٹرنگ بلکہ اس حوالے سے مذید ضروری احکامات بھی متعلقہ ایس ایچ اوز جاری کریگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بالخصوص جمعرات اور جمعہ کی مناسبت سے تھانہ جات سیکیورٹی کے مجموعی امور کو انتہائی ٹھوس اور مربوط بنائیں گے اور پیٹرولنگ، رینڈم اسنیپ چیکنگ اقدامات اس طور اٹھائیں گے کہ مذکورہ تمام مقامات کے قریب یا اطراف میں پولیس افسران اور جوانوں کی موجودگی یقینی ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف صوبائی سطح پر کریک ڈان کو مذید سخت کیا جائے اور اس ضمن میں روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ ذریعہ واٹس ایپ وتحریری برائے ملاحظہ ارسال کی جائے ۔

آئی جی سندھ نے ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ کو ہدایات دیں کہ گیسٹ ہاسز، ہوٹلز، سرائے وغیرہ کی کڑی نگرانی کے حوالے سے سخت پالیسی تیار کی جائے جبکہ فورتھ شیڈول لسٹ پر عمل درآمد کے سلسلے میں تمام تر قانونی امور کو مثر اور مربوط بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ عوام دوست پولیسنگ کے لیئے اشد ضروری ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام تک تھانہ جات کی سطح پر پولیس رپورٹنگ سینٹرز باقاعدہ قیام کے تحت اپنے کام کا آغاز یقینی طور پر کردیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس میں نئے بھرتی ہونیوالے ریکروٹس کی تنخواہوں کی ادائیگی کے حوالے سے تمام تر ضروری امور کی تکمیل ترجیحی بنیادوں پر کی جائے اور اگر اس سلسلے میں کوئی مسئلہ درپیش ہو تو فوری طور پر آگاہ کیا جائے بصورت دیگر متعلقہ سپروائزری افسر پر ذمہ داری عائد کی جائیگی۔آئی جی سندھ نے کہا کہ محکمہ پولیس کے پاس وسائل کی کمی کا بخوبی ادراک ہے تاہم پولیس کو دستیاب وسائل میں رہتے ہوئے ناصرف امن سماج دشمن عناصر کو شناخت کرنا ہے بلکہ انھیں کیفرکردار تک بھی پہنچانا ہی.

متعلقہ عنوان :