خضدار، ٹیچنگ ہسپتال میں مسیحائوں کی غیرحاضری معمول بن گئی

مختلف امراض کے ماہرڈاکٹرزاکثراوقات غائب رہنے لگے

پیر 27 فروری 2017 20:46

خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 فروری2017ء) ٹیچنگ ہسپتال میں مسیحائوں کی غیرحاضری معمول بن گئی ،مختلف امراض کے ماہرڈاکٹرزاکثراوقات غائب رہنے لگے ،عوامی حلقوں کاہسپتال میں ڈاکٹروں کی حاضری یقینی بنانے کے لئے اقدامات کامطالبہ ،تفصیلات کے مطابق ڈویژنل ہیڈکوارٹرہسپتال خضدارجسے اب ٹیچنگ ہسپتال کابھی درجہ دیاجاچکاہے میں تعینات ڈاکٹروں کی اپنی ڈیوٹی پرعدم موجودگی ایک گھمبیرمسئلہ بنتاجارہاہے ،جس کے باعث دوردرازعلاقوں سے آنے والے غریب اورلاچارمریضوں کوشدیدمشکلات کاسامناہے صبح سویرے مختلف امراض کے ماہرڈاکٹرزکے اوپی ڈیزکے سامنے مریضوں کی ایک لمبی قطارلگ جاتی ہے مگرمقرروقت گزرجانے کے باوجوددڈاکٹرزاپنی ڈیوٹیوںپرموجودنہیںہوتے اس دوران لاچارمریض جن میں اکثریت عورتوں اورضعیف بوڑھے افرادکی ہوتی ہے انہیں درجہ چہارم کے ملازمین کی ناشائستہ اورتلخ لہجوں کاسامناکرناپڑتاہے ،ٹیچنگ ہسپتال میں ماتحت عملہ کی نامناسب رویوں کی شکایت عام ہوتی جارہی ہے جومعمولی باتوں پربے بس مریضوںکی عزت نفس کومجروح کرنے سے گریزنہیںکرتے ،جب کہ کئی گھنٹوں کی تاخیرسے آنے والے ڈاکٹرمحض چندگھنٹے بیٹھنے کے بعدپھرغائب ہوجاتے ہیں ،خصوصابچوں کے امراض کے ماہرین کی مسلسل عدم موجودگی اورتاخیرسے آمدپرشہری سخت نالاں نظرآتے ہیں انہوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیاہے کہ ٹیچنگ ہسپتال خضدارمیں ڈاکٹروں کی آمدمیں تاخیراورماتحت عملہ کامریضوں کے ساتھ ناشائستہ رویے کانوٹس لیکرلوگوں کی مشکلات کاازالہ کیاجائے۔

02-17/--104